Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

قندھار: بے دخلی کے حکم پر شہریوں کا طالبان کے خلاف احتجاج

اس علاقے میں ریٹائرڈ آرمی جنرلوں کے خاندان اور افغان سکیورٹی فورسز کے دیگر ارکان رہائش پذیر ہیں۔(فوٹو: اے ایف پی)
ہزاروں افغان شہریوں نے منگل کو افغانستان کے جنوبی شہر قندھار میں طالبان کے خلاف احتجاج کیا۔
 برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز نے ایک سابق حکومتی عہدیدار اور مقامی ٹیلی ویژن کے حوالے سے بتایا ہے کہ ’یہ احتجاج اس وقت شروع ہوا جب رہائشیوں کو آرمی کالونی خالی کرنے کا کہا گیا۔‘
ایک سابق حکومتی عہدے دار کے مطابق قندھار میں گورنر ہاؤس کے سامنے مظاہرین اس وقت جمع ہوئے جب تقریباً 3 ہزار خاندانوں کو کالونی چھوڑنے کا کہا گیا۔
مقامی میڈیا کی فوٹیج میں دکھایا گیا کہ لوگوں کا ہجوم شہر میں سڑک بلاک کر رہا ہے۔
خیال رہے کہ اس علاقے میں بنیادی طور پر ریٹائرڈ آرمی جنرلوں کے خاندان اور افغان سکیورٹی فورسز کے دیگر ارکان رہائش پذیر ہیں۔
عہدیدار نے بتایا کہ یہاں بعض خاندان 30 برس سے زائد عرصہ سے مقیم ہیں، انہیں یہ علاقہ خالی کرنے کے لیے تین دن کا وقت دیا گیا تھا۔
دوسری جانب طالبان ترجمان نے شہریوں کی بے دخلی پر تبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔
ایک ماہ قبل کابل پر قبضہ کر کے افغانستان کا اقتدار سنبھالنے والے طالبان کے خلاف وقتاً فوقتاً مظاہرے ہوتے رہے ہیں جن میں سے بعض مہلک جھڑپوں کے بعد ختم ہو گئے لیکن منگل کو ہونے والے اس مظاہرے میں تشدد کی کوئی مصدقہ اطلاعات نہیں ہیں۔
طالبان رہنماؤں نے شہریوں سے بدسلوکی کے واقعات کی تحقیقات کے عزم کے ساتھ مظاہرین کو احتجاج کرنے سے پہلے اجازت لینے کا حکم بھی دیا ہے۔

شیئر: