Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فیملی کے وزٹ ویزے کو اقامہ میں تبدیل کیا جا سکتا ہے؟

وزٹ ویزے پرآنے والوں کو ویزے کی مدت کے دوران واپس جانا چاہیے۔ (فوٹو: ایس پی اے)
کورونا وائرس کے سبب سعودی عرب نے پاکستان، انڈیا، بنگلہ دیش سمیت متعدد ممالک سے براہ راست پروازوں کی آمد پرمشروط پابندی عائد کر رکھی ہے۔ 
سعودی اعلی حکام نے کورونا وائرس کے سبب جن ممالک سے لوگوں کے براہ راست آنے پرپابندی عائد کی ہے وہاں رہنے والے اقامہ ہولڈرز کی سہولت کےلیے اقامہ اور خروج وعودہ کی مدت میں خود کارطریقے سے 30 نومبر 2021 تک کی توسیع کی سہولت دی ہےـ
اقامہ اور خروج و عودہ میں توسیع اور دیگر حوالوں سے قارئین اردو نیوز مختلف سوالات کرہے ہیں۔
اقامے اور خروج وعودہ کی مدت کے حوالے سے ایک شخص نے دریافت کیا ’میرا گھریلو ڈرائیور جو کہ اس وقت انڈیا میں ہے اس کا اقامہ 30 ستمبر کو ایکسپائر ہو جائے گا ، اس سلسلے میں جب اقامہ کی توسیع  کے لیے ابشر اکاونٹ پرکارروائی کی تو وہاں سے مطلوبہ رقم نہ ہونے کا میسج آیا جبکہ حکومت کی جانب سے مفت توسیع کے احکامات بھی ہیں کیا کروں؟‘ـ 
سوال کا جواب دیتے ہوئے جوازات کی جانب سے کہا گیا کہ ممنوعہ ممالک کے اقامہ ہولڈرز جو بیرون مملکت گئے ہوئے ہیں انکے اقاموں اور خروج وعودہ کی مدت میں 30 نومبر تک کےلیے توسیع کے احکامات صادر کیے جاچکے ہیں تاہم اس بارے میں انتظار کریں باری آنے پر توسیع کردی جائے گی ـ   
سعودی محکمہ پاسپورٹ سے ایک شخص نے وزٹ ویزے کو اقامہ میں تبدیل کرنے کے بارے میں سوال کیا جس میں دریافت کیا گیا تھا کہ ’ فیملی کو وزٹ ویزے پرمملکت بلایا ہے جبکہ موجودہ کورونا کے حالات کے پیش نظر فیملی کے وزٹ ویزے کو اقامہ میں تبدیل کرنا چاہتا ہوں کیا یہ ممکن ہوسکتا ہے ، اگر ہاں تو طریقہ کار کیا ہوگا؟  
سوال کا جواب دیتے ہوئے جوازات کی جانب سے کہا گیا کہ وزٹ ویزے پر آنے والوں کو چاہئے کہ وہ ویزے کی مدت کے دوران واپس اپنے ملک چلے جائیں۔

خروج وعودہ قانون کی خلاف ورزی کے مرتکب کارکنوں کو مملکت آنے کے لیے 3 برس کی پابندی عائد کردی جاتی ہے (فوٹو: اے ایف پی)

قانونی طورپر ایسا کوئی طریقہ نہیں کہ وزٹ ویزے پر آنے والے افراد کو اقامہ جاری کیاجاسکے ـ فیملی کا اقامہ جاری کرانے کےلیے محکمہ سول افیئرز کے متعلقہ شعبے سے رابطہ کیا جائے جہاں سے فیملی کے لیے رہائشی ویزہ جاری کیاجاتا ہے ـ ویزہ جاری کرانے کے بعد اپنے ملک میں سعودی سفارتخانے سے ویزہ اسٹمپ کرایا جائے ـ 
واضح رہے وزٹ ویزے پر آنے والوں کےلیے لازمی ہے کہ وہ مقررہ مدت کے دوران واپس چلے جائیں بصورت دیگر ان پرجرمانہ عائد کیاجاتا ہے اور وہ قانون شکنی کے زمرے میں آتے ہیں۔
ایک اور شخص نے جوازات کے ٹوئٹر پردریافت کیا ’خادمہ کا خروج وعودہ 2019 میں لگایا گیا تھا اس کی مدت ختم ہونے کے باوجود وہ  نہیں آئی دوسرا ویزہ نہیں نکل رہا کیا کروں؟‘
اس حوالے سے محکمہ پاسپورٹ کا کہنا تھا کہ وہ افرا دجو خروج وعودہ پرجاتے ہیں انہیں چاہئے کہ وہ مقررہ مدت کے دوران واپس آئیں بصورت دیگر ان پر خروج وعودہ قانون کی خلاف ورزی درج کی جاتی ہےـ 
خروج وعودہ قانون کی خلاف ورزی کے مرتکب کارکنوں کو مملکت آنے کے لیے 3 برس کی پابندی عائد کردی جاتی ہے اس لیے وہ مذکورہ مدت کے دوران مملکت نہیں آسکتے البتہ وہ مذکورہ مدت کے دوران صرف سابق کفیل کے دوسرے ویزے پرہی مملکت آسکتے ہیں ـ 

جوازات کا کہنا تھا کہ ابشر سسٹم کی ’تواصل ‘ سروس کے ذریعے کارکن کا اقامہ نمبر درج کرکے ’خرج ولم یعد ‘ کی سہولت حاصل کی جاسکتی ہےـ (فوٹو: ایس پی اے)

جوازات کا مزید کہنا تھا کہ مذکورہ کیس میں خادمہ کے ویزے ( خروج وعودہ ) کی مدت ختم ہونے کے چھ ماہ کے بعد خروج وعودہ کی خلاف ورزی کرنے والوں کو ’خرج ولم یعد ‘ کی کیٹگری میں شامل کردیا جاتا ہے اس ضمن میں اگر خود کارطورپر کارکن کا ڈیٹا سسٹم سے خارج نہ ہو تو اس کےلیے ’ابشر‘ اکاونٹ کے ذریعے کارکن کو سسٹم سے خارج کرایاجاسکتا ہےـ 
جوازات کا کہنا تھا کہ ابشر سسٹم کی ’تواصل ‘ سروس کے ذریعے کارکن کا اقامہ نمبر درج کرکے ’خرج ولم یعد ‘ کی سہولت حاصل کی جاسکتی ہےـ  
واضح رہے گھریلو ملازمین کے لیے نئے ویزے جاری کرانے کے لیے قانونی طور پریہ پابندی ہے کہ جو شخص ویزہ جاری کرا رہا ہے اس کے پاس مقررہ حد سے زیادہ کارکن نہ ہوں ـ اگر سسٹم میں گھریلو کارکنوں کی تعداد مقررہ حد سے زیادہ ہو گی تو انہیں دوسرا ویزہ جاری نہیں کیاجائے گا ـ سسٹم میں کارکنوں کو خارج کرنے کے بعد دوسرا ویزہ جاری کرایا جاسکتا ہےـ 

شیئر: