Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا کے دورے پر جانے والا امریکی سی آئی اے کا افسر ’ہوانا سنڈروم‘ کا شکار

سی آئی اے کے ترجمان نے روئٹرز کو ایک بیان میں کہا کہ ایجنسی مخصوص واقعات یا افسران پر تبصرہ نہیں کرتی۔ (فوٹو: روئٹرز)
امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ سی آئی اے کے ایک افسر کو جو ایجنسی کے ڈائریکٹر ولیم برنس کے ساتھ اس مہینے انڈیا کا سفر کر رہے  تھے، ہوانا سنڈروم کی علامات ظاہر ہوئی ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق سی این این نے پیر کو نامعلوم ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ متاثرہ افسر جس کی شناخت نہیں ہو سکی،کو طبی امداد لینا پڑی۔
دو سو کے قریب امریکی عہدیدار اور ان کے اہلخانہ ہوانا سنڈروم سے بیمار ہو چکے ہیں۔ یہ بیماریوں کا ایک پراسرار مجموعہ ہے جس میں درد شقیقہ، متلی، یادداشت کی خرابی اور چکر آنا شامل ہیں۔
اس کے بارے میں سب سے پہلے سنہ 2016 میں کیوبا میں امریکی سفارت خانے میں مقیم حکام نے رپورٹ کیا تھا۔
سی آئی اے کے ترجمان نے روئٹرز کو ایک بیان میں کہا کہ ایجنسی مخصوص واقعات یا افسران پر تبصرہ نہیں کرتی۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ 'ہمارے پروٹوکولز موجود ہیں جب افراد صحت کے ممکنہ غیر معمولی واقعات کی اطلاع دیں جن میں مناسب طبی علاج حاصل کرنا شامل ہو۔'
گذشتہ مہینے نائب امریکی صدر کملا ہیرس نے ہنوئی پہنچنے میں تین گھنٹے کی تاخیر کی جب وہاں امریکی سفارت خانے نے کہا کہ کسی میں ہوانا سنڈروم سے ملتی جلتی علامات ظاہر ہوئی ہیں۔
اس حوالے سے ولیم برنس نے جولائی میں کہا تھا کہ انہوں نے سنڈروم کی تحقیقات کرنے والی ٹاسک فورس کی سربراہی کے لیے اسی سینیئر افسر کا انتخاب کیا ہے جس نے اسامہ بن لادن کی تلاش کی تھی۔
ہوانا سنڈروم کے حوالے سے یو ایس نیشنل اکیڈمی آف سائنسز کے پینل کا کہنا ہے کہ سب سے زیادہ قابل قبول نظریہ یہ ہے کہ 'ڈائریکٹڈ پلسڈ ریڈیو فریکوئنسی انرجی' سنڈروم کا سبب بنتی ہے۔
تاہم سی آئی اے ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ اس بات کا 'بہت زیادہ امکان' ہے کہ یہ جان بوجھ کر ہوا ہو اور اس کا ذمہ دار روس ہو۔

شیئر: