Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ارنب گوسوامی کی پاکستانی کالم نگار کو دعوت: ’مستقبل کا راستہ کھلا رکھنا تھا‘

انڈین اینکر اپنے جارح مواد کی وجہ سے باقیوں سے ممتاز سمجھے جاتے ہیں (فوٹو: ٹوئٹر)
چند روز قبل اپنے ایک پروگرام میں پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی سے متعلق ایک ٖغلط دعوے کے بعد تنقید کا نشانہ بننے والے انڈین ٹیلی ویژن اینکر ارنب گوسوامی ایک مرتبہ پھر پاکستانی ٹائم لائنز پر زیر بحث ہیں۔
ارنب گوسوامی سے متعلق گفتگو میں حالیہ تیزی اس وقت آئی جب ایک پاکستانی کالم نگار ندیم فاروق پراچہ نے ٹویٹ کی کہ انہیں ارنب گوسوامی کے پروگرام میں شرکت کی دعوت ملی تھی۔
ٹویٹ کے ساتھ شیئر کیے گئے سکرین شاٹ کے مطابق ’ری پبلک انڈیا کے سنجے‘ نامی فرد کی جانب سے دی گئی دعوت میں ندیم فاروق پراچہ کو ’سارک میٹنگ ملتوی‘ ہونے کے معاملے پر گفتگو کے لیے مدعو کیا گیا ہے۔
سنجے نامی فرد پروگرام کے لیے دعوت کا پس منظر بیان کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ ’سارک میٹنگ اس لیے ملتوی ہوئی کہ رکن ممالک پاکستان کی اس تجویز پر متفق نہیں تھے کہ افغانستان سے طالبان کو اجازت دی جائے کہ وہ ملک کی نمائندگی کر سکیں۔‘

جواب میں پاکستانی کالم نگار نے پروگرام میں شرکت سے انکار کیا تو ارنب گوسوامی کو اس کی وجہ قرار دیا۔
’پروگرام کی دعوت‘ اور اس میں شرکت سے پاکستانی کالم نگار کے انکار کی بات ٹویٹ کے ذریعے عام ہوئی تو اس پر تبصرہ کرنے والے متعدد افراد نے جہاں صورتحال کے مزاحیہ پہلو کو انجوائے کیا وہیں اپنے تبصروں میں دیگر پہلوؤں پر بھی گفتگو کی۔
ٹوئٹر پر تبصرہ کرنے والے ایک صارف نے ’ندیم فاروق پراچہ‘ کے جواب پر قہقہہ لگاتے ہوئے لکھا ’آپ کو مستقبل کی دعوت کے لیے دروازے اوپن رکھنے چاہیے تھے‘ تو کچھ دیگر ان کے ردعمل اور الفاظ کے چناؤ کو ’بہت اعلی‘ کہے بغیر نہ رہ سکے۔

ارنب گوسوامی کے پروگرام کے لیے دعوت دیتے ہوئے سخت جواب سننے پر مجبور سنجے کا ذکر کرنے والے کچھ صارفین نے مستقبل کا نقشہ کھینچنا چاہا تو اس سے اظہار ہمدری بھی کیا۔

معاملے پر تبصرہ کرنے والے پاکستانی ٹویپس کی اکثریت نے جوابی انکار کو سراہا تو کچھ انڈینز بھی ایسے پروگرام میں شرکت نہ کرنے کے خیال کے حامی دکھائی دیے۔
ارنب گوسوامی کے شو میں ’شرکت کی دعوت‘ پر ندیم فاروق پراچہ کا ’جواب‘ ارنب گوسوامی کو پسند کرنے والے صارفین کو پسند نہ آیا تو ایسے افراد نے جہاں ’پرائیویٹ گفتگو شیئر کرنے‘ کو نامناسب قرار دیا وہیں انہیں تجویز دیتے رہے کہ پروگرام میں شریک ہونا چاہیے تھا۔
اس موقع پر کچھ پاکستانی ٹویپس بھی ’پروگرام میں شرکت کرنے‘ کے خیال کے حامی دکھائی دیے تاہم انہوں نے ساتھ ہی یہ تجویز بھی دی کہ ’گفتگو کے دوران آپ کو اپنے بیک گراؤنڈ میں سرینا ہوٹل کا پانچواں فلور‘ لکھ لینا چاہیے تھا۔
 انڈین اینکر ارنب گوسوامی اپنے جارحانہ انداز اور ٹیلی ویژن پروگرام کے موضوعات کی وجہ سے میڈیا پلیٹ فارمز پر دوسروں سے منفرد شناخت کے حامل سمجھے جاتے ہیں۔

شیئر: