Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

برطانیہ کی پروازوں کے لیے پی آئی اے کے ایس او پیز جاری

کورونا پی سی آر ٹیسٹ کا اندراج پاس ٹریک ایپ پر کیا جائے گا۔ فائل فوٹو: روئٹرز
برطانیہ کی جانب سے پاکستان کا نام ریڈ لسٹ سے نکالنے کے بعد پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز نے مسافروں کے لیے گائیڈ لائنز جاری کر دی ہیں۔  
برطانیہ نے پاکستان سے آنے والے مسافروں پر سفری پابندی تو ہٹا دی ہے تاہم پاکستان میں کورونا ویکسینیشن پروگرام کو تاحال منظور نہیں کیا جس کے باعث پاکستان میں کورونا کی ویکسین لگوانے والے مسافروں پر اب بھی پرواز سے قبل اور برطانیہ پہنچنے پر کورونا ٹیسٹ کی شرط جبکہ 10 روز گھر میں قرنطینہ کرنے کی شرط برقرار ہے۔  
پی آئی اے نے برطانیہ سے آنے اور جانے والے مسافروں کے لیے گائیڈ لائنز جاری کی ہیں جس کے مطابق 30 ستمبر تک برطانیہ سے پاکستان آنے والے مسافروں کو 72 گھنٹے قبل کورونا ٹیسٹ کرانا ہوگا۔ کورونا ٹیسٹ کی شرط چھ سال سے زائد عمر کے مسافروں پر لاگو ہے۔  
گائیڈ لائنز کے مطابق ’پاکستان کے لیے سفر کرنے والے مسافر کورونا پی سی آر ٹیسٹ کا ریکارڈ پاس ٹریک میں درج کریں اور اس کی دو کاپیاں پرنٹ کروا لیں جس میں ایک کاپی برطانیہ کے ایئر پورٹ پر لی جائے گی اور دوسری پاکستان پہنچنے پر حکام طلب کریں گے۔‘  

یکم اکتوبر کے بعد پاکستان سے جانے اور آنے والے مسافروں کے لیے گائیڈ لائنز کیا ہیں؟ 

یکم اکتوبر کے بعد پاکستان سے جانے یا داخلے کے مسافروں کے لیے کورونا ویکسین کی شرط لازمی قرار دی گئی ہے۔ نئی گائیڈ لائنز کے مطابق 17 سال سے زائد عمر کے مسافروں کو کورونا ویکسین کی دونوں خوارکیں لینا لازمی ہیں جس کا سرٹیفیکٹ ہمراہ رکھا جائے۔  
17 سال سے کم عمر افراد اور طبی وجوہات کی بنا پر ویکسین نہ لینے والے افراد کو ویکسنینش کی شرط سے استثنیٰ قرار دیا گیا ہے جس کے لیے میڈیکل سرٹیفیکٹ دکھانا ہوگا۔  

30 ستمبر تک برطانیہ سے پاکستان آنے والے مسافروں کو 72 گھنٹے قبل کا کورونا ٹیسٹ کرانا ہوگا۔ فائل فوٹو: اے ایف پی

یکم اکتوبر سے پاکستان میں داخلے کے لیے 17 سال سے زائد عمر کے مسافروں کو کورونا ویکسین کی دونوں خوارکیں لینے کی شرط عائد کی گئی ہے جو کہ کسی بھی ملک سے لگوائی گئی ہو اس کے علاوہ چھ سال سے زائد عمر کے مسافروں کے لیے 72 گھنٹے قبل کا کورونا پی سی آڑ ٹیسٹ بھی لازم قرار دیا گیا ہے۔  
کورونا پی سی آر ٹیسٹ کا اندراج پاس ٹریک ایپ پر کیا جائے گا۔  
گائیڈ لائنز کے مطابق 3 اکتوبر تک برطانیہ جانے والے مسافروں پر پرواز سے 72 گھنٹے قبل کورونا پی سی آر ٹیسٹ لازمی قرار دیا گیا جبکہ برطانیہ پہنچنے کے دوسرے اور آٹھویں روز کی کورونا ٹیسٹ کی بکنگ بھی لازمی قرار دی گئی ہے۔  

4 اکتوبر کے بعد برطانیہ میں داخلے کی شرائط کیا ہیں؟ 

پی آئی اے کی جانب سے مسافروں کی سہولت کے لیے جاری کردہ گائیڈ لائنز میں بتایا گیا ہے کہ 4 اکتوبر کے بعد ایسے مسافر جنہیں برطانیہ ،یورپ، اور امریکہ کے ویکسینیشن پروگرام کے تحت ویکسین لگوائے 14 روز ہو چکے ہوں انہیں پرواز سے قبل پی سی آر ٹیسٹ سے استثنیٰ دیا گیا ہے۔  

یکم اکتوبر کے بعد پاکستان سے جانے یا داخلے کے مسافروں کے لیے ویکسین کی شرط لازمی ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی

اس کے علاوہ  اسٹرازینیکا، فائزر، موڈرنا یا جانسن اینڈ جانسن کی ویکسین آسٹریلیا، کینیڈا، بحرین، کویت، قطر، سعودی عرب ، نیوزی لینڈ اور دیگر ممالک سے لگوائی گئی ویکسین بھی منظور شدہ قرار دی گئی ہے تاہم پاکستان میں لگوائی گئی کسی بھی ویکسین کی خوراک قابل قبول نہیں گی۔  
منظور شدہ ممالک کے ویکسینیشن پروگرام  کے تحت لگوائی گئی کورونا ویکسین کی دو خوراکیں لینے والے مسافروں کے لیے برطانیہ پہنچنے کے دوسرے روز کورونا پی سی آر ٹیسٹ کی بکنگ لازمی قرار دی گئی ہے جبکہ پرواز سے قبل کورونا پی سی آر ٹیسٹ، برطانیہ پہنچنے پر آٹھویںں روز کورونا ٹیسٹ اور گھر میں قرنطینہ کی شرط ختم کر دی گئی ہے۔

شیئر: