Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب توانائی کے نئے ذرائع میں اہم  پارٹنر ہے، جاپانی وزیر

توانائی کے نئے ذرائع ہائیڈروجن کی پیداوار کے لیے قریبی تعاون کریں گے۔ (فوٹو عرب نیوز)
معیشت، تجارت اور صنعت کے  جاپانی وزیر کاجیاما ہیروشی کا کہنا ہے کہ جاپان تسلیم کرتا ہے کہ سعودی عرب اور مشرق وسطیٰ کے دیگر ممالک توانائی کے نئے ذرائع ہائیڈروجن پر مبنی معاشرہ بنانے میں اہم شراکت دار ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق جاپانی وزیر کاجیاما نے گذشتہ روزجمعہ کو ایک پریس کانفرنس میں  بتایا ہے کہ سستی ہائیڈروجن کی بڑے پیمانے پر کھپت ناگزیر ہے۔

سستی ہائیڈروجن کی بڑے پیمانے پر کھپت ناگزیر ہے۔ (فوٹو عرب نیوز)

انہوں نے کہا کہ اپنا یہ مقصد حاصل کرنے کے لیے ضروری ہے کہ نہ صرف ملکی بلکہ بیرون ملک قابل تجدید توانائی کے وسائل اور ایندھن سے پیدا ہونے والی ہائیڈروجن بھی استعمال کی جائے۔
کاجیاما ہیروشی نے  بتایا کہ اپریل2021 میں جاپان اور متحدہ عرب امارات نے ہائیڈروجن کے تعاون پر کام کرنے اور ہائیڈروجن سپلائی چین کی تعمیر کے بارے میں معلومات کے تبادلے پر اتفاق کیا ہے۔
جاپانی وزیر نے مزید  کہا ہے کہ ہم مشرق وسطی کے دیگر ممالک کے ساتھ ہائیڈروجن کے لئے تعاون پر بھی تبادلہ خیال کر رہے ہیں اور ہم ہائیڈروجن پر مبنی معاشرے کے قیام کے لیے تعاون جاری رکھنا چاہتے ہیں۔

جاپان نے باقی دنیا سے پہلے ہائیڈروجن تیار کرنا شروع کر دی ہے۔ (فوٹو عرب نیوز)

ہائیڈروجن اور امونیا توانائی کے نئے ذرائع کے طور پر توجہ حاصل کر رہے ہیں۔ کاجیاما کے مطابق اس ماخذ کی تکنیکی ترقی تین مراحل میں ہونی چاہیے جس میں تیاری، نقل وحمل اور اس کا گھریلو استعمال جیسا کہ بجلی کی پیداوار اور گاڑیوں کے لیے اس کا  بطور ایندھن استعمال۔
وزیر نے بتایا کہ ہے جاپان نے باقی دنیا سے پہلے ہائیڈروجن تیار کرنا شروع کی لیکن اب دوسرے ممالک اس کی پیروی کرنے لگے ہیں۔
جاپانی وزیر نے کہا ہے کہ اس تناظر میں ہم سعودی عرب کے ساتھ قریبی تعاون کرنا چاہیں گے کہ توانائی کے نئے ذرائع ہائیڈروجن کی پیداوار کیسے کی جائے گی۔
 

شیئر: