Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

قانون اور آئین کی حکمرانی مفاہمت سے ملے تو ہمیں کوئی مسئلہ نہیں: نواز شریف

مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف نے پارٹی اجلاس سے خطاب میں کہا ہے  کہ ہماری بے توقیری اس کے لیے بھی ہے کہ بار بار آئین توڑتے ہیں۔ عدالتیں آئین توڑنے والوں کو قانونی قرار دیتی ہے۔
لندن سے بذریعہ ویڈیو لنک پارٹی اجلاس سے خطاب میں نواز شریف کا کہنا تھا کہ ’اگر ہم منظم ہوں گے تو کوئی دھاندلی کا سوچ بھی نہیں سکتا۔‘
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے آئین و قانون کا احترام ہونا چاہیے۔
’آج ہماری بے توقیری اس کے لیے بھی ہے کہ بار بار آئین توڑتے ہیں۔ عدالتیں آئین توڑنے والوں کو قانونی قرار دیتی ہے اور ہم اس لیے بھی بے توقیر ہیں کہ ہم بار بار وزیراعطم ہاؤس کو فتح کرتے ہیں اور وزیراعظم کو گرفتار کرتے ہیں۔ پارلیمان توڑتے ہیں، قانون توڑتے ہیں عدالتیں توڑتے ہیں اور مشرف کے زمانے میں جج بھی گرفتار ہوئے۔ الیکشن چوری کرتے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ 22 کروڑ عوام کو حکمرانی سے محروم کرتے ہیں، اور پھر پوچھتے ہیں کہ ہم بے توقیر کیوں ہو رہے ہیں اور ہمارا ملک زوال پذیر کیوں ہو رہا ہے۔
نواز شریف کا کہنا تھا کہ کئی دفعہ ان کی سیاست ختم کرنے کی کوشش کی گئی۔ ’نوازشریف کی سیاست ختم کرنے والے دیکھیں، نوازشریف کی سیاست اس کے سامنے بیٹھی ہے۔‘
نواز شریف نے ملک کی ترقی کے حوالے سے کہا کہ اگر ان کو اقامے پر نہ نکالا جاتا تو پاکستان میں ترقی کا سفر جاری رہتا۔
’پاکستان کرپشن انڈکس میں ترقی کررہا ہے اور پاکستان کو کرپٹ ملک کہا جا رہا ہے۔ خدارا اس ملک کو چلنے دیں۔‘
’اب تو کرکٹ کا بھی بیڑہ غرق کردیا گیا، نیوی لینڈ کی ٹیم واپس چلی گئی انگلینڈ نے آنے سے انکار کردیا۔‘

مریم نواز نے پارٹی اجلاس سے خطاب میں کہاں کہ ہمارے گھر کے سربراہ بھی نواز شریف ہیں اور پارٹی کے بھی۔ (فوٹو: پی ایم ایل این)

نواز شریف نے اپنے خطاب میں کہا کہ آئین کی حکمرانی ہوتی ہے تو ہمیں تیار رہنا چاہیے۔نوازشریف، شہبازشریف ،مریم نواز،حمزہ شہباز اور آپ سب کو تیار رہنا چاہیے۔‘
نواز شریف نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے کروڑوں نوکریاں دینے کا وعدہ کیا لیکن لوگوں کو بیروزگار اور بے گھر کردیا۔ کنٹینر پر کرپشن پر لیکچر دیتا تھا لیکن آج کرپٹ لوگ اردگرد بٹھائے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سی پیک میں بھی کرپٹ لوگوں کو بٹھا دیا ہے۔ ’ملک اور قوم کو منگتا بنادیا ہے ان سے بڑا چور کون ہوگا، یہ کہتا تھا ڈالر کی قیمت بڑھے تو وزیر اعظم چور ہوتا ہے،آج 64 روپے اضافہ ہے تو تم 64 بار چور ہو۔‘
انہوں نے کہا کہ ہمیں لڑنے کی کوئی ضرورت نہیں نہ ہم لڑنا چاہتے ہیں۔ ’قانون اور آئین کی حکمرانی ہمیں مفاہمت سے ملے تو ہمیں کوئی مسئلہ نہیں۔‘

’قدرت کا اصول ہے وقت ایسا جیسا نہیں رہتا اور ہم وقت بدلتا دیکھ رہے ہیں‘

مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے پارٹی اجلاس سے خطاب میں کہاں کہ ہمارے گھر کے سربراہ بھی نواز شریف ہیں اور پارٹی کے بھی۔
انہوں نے کہا کہ ’کنٹونمنٹ بورڈ کے الیکشن میں ڈکٹیٹر شپ کے دور سے زیادہ برے حربے استعمال ہوئے لیکن الحمد اللہ ہمیں بڑی کامیابی ملی۔‘

نواز شریف نے ملک کی ترقی کے حوالے سے کہا کہ اگر ان کو اقامے پر نہ نکالا جاتا تو پاکستان میں ترقی کا سفر جاری رہتا۔ (فوٹو: پی ایم ایل این)

انہوں نے کہا کہ ’پاکستان کا ماضی، حال اور مستقبل مسلم لیگ ن ہی ہے، اگر مسلم لیگ ن نہیں اور کون؟‘ ان کے ایک پیج پر ہونے کے باوجود ان کا ایک ہی وعدہ پورا ہوا میں قوم کو رلاؤں گا۔
’ایسی حکومت بنادی ہے جو قوم کے اور ان کے ساتھ نہیں ہے ۔ ہماری قومی ذمہ داری ہے کہ اس ملک کو  غلط ہاتھوں میں نہ جانے دیں۔ قدرت کا اصول ہے وقت ایسا جیسا نہیں رہتا اور ہم وقت بدلتا دیکھ رہے ہیں۔
پارٹی اجلاس سے مسلم لیگ ن کے نائب صدر حمزہ شہباز نے کہا کہ آئندہ الیکشن میں 2018 والی غلطیوں کو نہ بھولا جائے۔ ’12اکتوبر کو منتخب وزیراعظم پر جھوٹا مقدمہ بناکر چلتا کیا گیا،لیکن اس حکومت کا انتقام اس سے کہیں زیادہ ہے۔‘

شیئر: