Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کیا تحفوں کے بارے میں پوچھنا ملکی وقار کے خلاف سازش ہے؟ نواز شریف

پاکستان کی سب سے بڑی اپوزیشن پارٹی کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف نے پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان پر تنقید کی ہے۔
انہوں نے یہ تنقید حال ہی میں اسلام آباد ہائی کورٹ میں ریاست کو ملنے والے تحائف کے کیس میں حکومتی جواب کے تناظر میں کی۔ حکومت نے عدالت کو بتایا تھا کہ ’وزیراعظم کو ملنے والے تحائف کی تفصیلات بتانے سے ملکی وقار کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔‘
نواز شریف نے اپنے خطاب میں کہا کہ ’ہمارے دور میں جب بیرون ممالک سے تحائف آتے تھے تو ان کا باقاعدہ اندراج ہوتا تھا اور ان کو جمع کروایا جاتا تھا جبکہ ہم پر اس بات کا بھی مقدمہ بنایا گیا۔ جب ان سے تحفوں کے بارے میں پوچھا جاتا ہے تو کہتے ہیں یہ ملکی وقار کے خلاف سازش ہے۔‘ 
سابق وزیراعظم نواز شریف پارٹی کے ملتان ڈویژن کی قیادت سے خطاب کر رہے تھے۔
خیال رہے کہ مسلم لیگ ن 15 ستمبر سے ڈویژن کی سطح پر پارٹی کو منظم کر رہی ہے اور نچلی سطح پر پارٹی قیادت سے نوازشریف براہ راست آن لائن میٹنگز کر رہے ہیں۔
سیاسی مبصرین اسے ن لیگ کی اگلے الیکشنز کی تیاریوں سے تعبیر کر رہے ہیں۔ ملتان ڈویژن کے پارٹی عہدیداروں سے خطاب کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ہمارے ملک میں آئین کی پاسداری ہے نہ پارلیمنٹ کی عزت، ہمارے درمیان بہت سے لوگ بیٹھے جو عوام کے ووٹ سے منتخب ہوئے ہیں لیکن ان کو ایک منٹ میں فارغ کر دیا جاتا ہے۔ تین مرتبہ کے منتخب وزیراعظم کو گھر بھیج دیا جاتا ہے۔ وزیراعظم کو اقامے یا بھینس چوری کے مقدمے میں گھر بھیج دیا جاتا ہے۔ منتخب وزیراعظم کو پھانسیاں دی جاتی ہیں۔ آج ہم من حیث القوم کہاں کھڑے ہیں۔‘
انہوں نے اپنے خطاب میں ملک میں جاری مہنگائی کی لہر کو بھی آڑے ہاتھوں لیا۔ ’کوئی ان سے پوچھے آٹا، چینی، ادویات کیوں مہنگی ہیں؟ عوام ان حکمرانوں کی جان کو رو رہے ہیں اگر ملک کو شفاف الیکشنز ملتے تو تحریک انصاف کی شکل میں قوم کو عذاب نہ بھگتنا پڑتا۔‘

مریم نواز اور حمزہ شہباز کے پاس پارٹی کے نائب صدر کا عہدہ ہے (فائل فوٹو: مریم نواز ٹوئٹر)

نواز شریف کا کہنا تھا کہ ’ہم نے جتنی بھی موٹرویز بنائیں آئی ایم ایف سے قرض لے کر نہیں بنائیں۔ ان کی حرکتوں کے بعد دنیا ہمارے ملک کی عزت کیوں کرے گی۔ کیا یہ لوگ اپنے باپ دادا کی سطح کا حساب دے سکتے ہیں؟ ہم سب پی ڈی ایم کے ساتھ مل کر جدوجہد کریں گے۔ ڈلیور بھی ہم نے کیا اور مقدمات بھی ہم پر بنائے گئے۔‘
اجلاس میں پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف، پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ، نائب صدور مریم نواز اور حمزہ شہباز نے بھی شرکت کی۔ اجلاس مسلم لیگ ن کے ماڈل ٹاؤن دفتر میں ہوا البتہ نواز شریف اور مریم نواز ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔ 
اگلا الیکشن ہمارا ہے اس لیے ہمیں مضبوطی اور اتحاد سے اسے لڑنا ہوگا: مریم نواز
مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے پارٹی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’جب ہر طرف ہر لیڈر کو جبر اور ظلم کا سامنا ہے اس کے باوجود کنٹونمنٹ بورڈ میں شاندار کامیابی ملی۔ مسلم لیگ ن کتنی بڑی طاقت ہے اس کا اندازہ اس کے دشمنوں اور حکومت کو بخوبی ہے لیکن خود مسلم لیگ ن کو نہیں ہے۔ اس لیے آج بھی ان کو مسلم لیگ ن کو ہرانے کے لیے دھاندلی اور ووٹ چوری کرنا پڑتے ہیں۔ پاکستان کا مستقبل کوئی ہے تو وہ مسلم لیگ ن ہے کسی جماعت کے پاس ہمارے جیسا لیڈر ہے نہ ہمارے جیسا ووٹ بینک ہے۔‘

سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ ’پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے جدوجہد کریں گے‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)

انہوں نے کہا کہ باقی جماعتوں کے سربراہ کارکنوں سے قربانی مانگتے ہیں جبکہ ہمارے لیڈر نے خود قربانی دی ہے۔
’ہمیں بیانیوں کے تضاد کا شکار ہونا چاہیے اور نہ اس پر توجہ دینی چاہیے لوگ کہہ رہے ہیں یہ دھاندلی کرکے دوبارہ آنا چاہتے ہیں لیکن میں ان کو بتا دوں کہ اب دوبارہ ووٹ چوری کرنا ممکن نہیں ہوگا پورے ملک میں ووٹ کو عزت کا بیانیہ چل رہا ہے آج ہر ادارہ اپنی بقا کی جنگ لڑ رہا ہے۔‘
مریم نواز نے مزید کہا کہ ’آج کرم ایجنسی کی رپورٹ پی ٹی آئی کی حکومت کے منہ پر طمانچہ ہے ان کے پول کھل رہے ہیں اس لیے الیکشن کمیشن پر حملہ آور ہیں اگر ہمیں تھوڑی سے کمزوری دکھائی تو یہ ہم پر چڑھ دوڑیں گے اس لیے ہمیں مضبوط ہونا پڑے گا۔ اگلا الیکشن ہمارا ہے اس لیے ہمیں مضبوطی اور اتحاد سے اسے لڑنا ہوگا۔ اگر ہمارا بیانہ ہمارے پاس نہ ہوتا تو ہم میں اور دوسری جماعتوں میں کوئی فرق نہ ہوتا ہمارا بیانہ ہی ہماری پہچان ہے۔‘

شیئر: