Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودیوں کے نام سے کاروبار کرنے والے غیر ملکیوں کو پھر انتباہ

اصلاح حال کی مہلت 16 فروری 2022 کو ختم ہوجائے گی- (فوٹو عاجل)
 سعودی عرب میں سعودیوں کے نام سے غیرملکیوں کے کاروبار کے انسداد قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کو انتباہ  دیا گیا ہے کہ اگر انہوں نے مہلت سے فائدہ نہ اٹھایا تو ان سے سختی سے نمٹا جائے گا۔ 
عاجل ویب سائٹ کے مطابق سعودی حکومت نے مقامی شہریوں کے نام سے غیرملکیوں کے کاروبار کے انسداد کے لیے قومی ادارہ قائم کررکھا ہے اس ادارے نے بیان میں کہا ہے کہ اصلاح حال کی مہلت  16 فروری 2022 کو ختم ہوجائے گی۔
ادارے کے مطابق اصلاح حال کی مہلت ختم ہونے کے بعد سعودیوں کے نام سے کاروبار کرنے والے غیرملکیوں اور انہیں کاروبار کرانے والے سعودیوں کے خلاف کارروائی کا طریقہ کار مختلف ہوگا- اس سلسلے میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی مدد حاصل کی جائے گی۔ خلاف ورزی کرنے والوں کے گوشواروں کا تجزیہ کیا جائے گا انہیں پکڑا جائے گا۔ اس کام کے لیے متعدد سرکاری ادارے مل کر کام کریں گے سب ایک دوسرے سے تعاون کریں گے۔ خلاف ورزی کرنے والوں کو عبرتناک سزائیں دی جائیں گی پانچ برس تک قید یا پچاس لاکھ ریال تک کا جرمانہ کیا جائے گا۔ بعض حالات میں دونوں سزائیں بیک وقت دی جائیں گی۔ علاوہ ازیں اثاثے ضبط کرلیے جائیں گے اور تجارتی پردہ پوشی کے جرم کا ارتکاب کرنے والوں کے غیر قانونی اثاثے بھی ضبط ہوں گے۔ 
بیان میں کہا گیا کہ  کہ جو لوگ اصلاح حال کے خواہشمند ہوں وہ مہلت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے وزارت تجارت سے رجوع کریں۔اس حوالے سے انہیں جو سہولتیں دی جارہی ہیں اس سے فائدہ اٹھائیں۔ سعودیوں کے نام سے غیرملکیوں کے کاروبار کی خلاف ورزی کرنے والوں کے لیے جو سزائیں مقرر ہیں ان سے استتثنی دیا جائے گا۔ انکم ٹیکس موثر بماضی نہیں ہوگا جبکہ انہیں قانونی طریقے سے کاروبار کرنے  کی اجازت ہوگی اور اس امر کو یقینی بنایا جائے گا۔ 
ادارے کا کہنا ہے کہ مہلت کے دوران مختلف قسم کے تجارتی و صنعتی اداروں کو اصلاح حال کا موقع دیا جارہا ہے۔ اس سے فائدہ اٹھانے والوں کو اقتصادی و تجارتی استحکام نصیب ہوگا- ان کا کاروبار وسعت اختیار کرے گا۔ قومی معیشت میں  بھی استحکام آئے گا۔ 
اصلاح حال کے  حوالے سے متعدد آپشن دیے گئے ہیں مثلا سعودی اور غیرملکی مشترکہ ادارہ قائم کرلیں۔ دوسرا آپشن یہ ہے کہ متعلقہ ادارے کا اندراج غیرملکی کے نام سے کرالیا جائے۔ سعودی اپنا کاروبار جاری رکھے اور اس میں کسی نئے کاروباری کو شریک کرلے۔ ایک آپشن یہ ہے کہ سعودی اپنا پورا کاروبار ختم کرے۔غیرملکی منفرد اقامہ حاصل کرے۔ آخری آپشن یہ ہے کہ غیر ملکی مملکت سے رخصت ہوجائے۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں
 

شیئر: