Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بین الااقوامی فنکاروں کے جھرمٹ میں دبئی ایکسپو 2020 کی افتتاحی تقریب

دبئی ایکسپو 2020 کی افتتاحی تقریب منعقد ہوئی جس میں بین الااقوامی فنکاروں نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔ ایکسپو کا باقاعدہ آغاز یکم اکتوبر سے ہوگا۔
عرب نیوز کے مطابق تقریب میں یہ ایکسپو چھ مہینے تک جاری رہے گی جس میں دنیا بھر کے ممالک اپنی اپنی پویلین کے ذریعے اپنے آرٹ، کلچر اور ایجادات کو دنیا کے سامنے پیش کریں گے۔
سفید اماراتی لباس میں مردوں نے مہمانوں کا استقبال کیا، جبکہ رنگ برنگے لباس زیب تن کیے خواتین نے تقریب سے پہلے رقص کا مظاہرہ کیا۔
ایکسپو کی افتتاحی تقریب کا آغاز قومی ترانے اور ابو ظبی کے حکمران شیخ محمد بن زید النہیان کے سامنے جھنڈے کو بلند کرنے سے ہوا۔
قوی ترانے کے بعد معروف اماراتی پیانسٹ، کمپوزر اور موسیقار حسین الجاسمی نے لوگوں کا استقبال ’مرحبا یا ہالا‘ گا کر کیا۔ ان کے بعد سعودی گلوکار محمد عبدو نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔
ایکسپو کا آفیشل تھیم سونگ ’دس از آور ٹائم‘ حسین الجاسمی، مایسا کرم اور الماس نے گایا۔
 اماراتی وزارت برداشت و ہم آہنگی کے وزیر شیخ نہیان بن مبارک النہیان نے افتتاحی تقریب سے خطاب کیا۔

انہوں نے کہا کہ ’ہم نے انسانی ترقی پر توجہ دی ہے اور اس کے لیے انفراسٹرکچر تعمیر کیا، معیشت کو بہتر کیا اور ہر کسی کے لیے خوشحالی اور آگے بڑھنے کے مواقع پیدا کیے۔ گولڈن جوبلی کے سال میں آج ہم دنیا کے ساتھ وہ سبق شیئر کر رہے ہیں جو ہم نے سیکھے۔‘
دبئی کے ولی عہد شیخ حمدان بن محمد المکتوم نے یو اے ای میں لوگوں کا استقبال کیا۔

تقریب میں امارتی گلوکار اہلم الشمسی، معروف پیانسٹ لینگ لینگ اور ایلی گولڈنگ نے ’اینی تھنگ کُڈ ہیپن‘ گا کر لوگوں کو محظوظ کیا۔
افتتاحی تقریب میں گولڈن گلوب ایوارڈ جیتنے والی اداکارہ و گلوکارہ اینڈرا ڈے، اٹالین اوپرا سنگر اینڈریا بوسیلی، برطانوی گلوکارہ ایلی گولڈنگ، میگا سٹار اور پیانسٹ لینگ لینگ اور چار مرتبہ گریمی ایوارڈ جیتنے والی اینجلیک کڈجو نے شرکت کی۔

یہ تقریب یو اے ای اور دنیا بھر کے دیگر ممالک میں 430 مقامات پر لائیو دکھائی گئی۔
ایکسپو 2020 کی تقریبات کی نائب صدر کیٹ رنڈال نے بتایا کہ ’تقریب کے انتظام میں بہت سے چیلنجز سامنے آئے، لیکن ہمیں اس کے لیے بہت موزو جگہ ملی۔‘
رات کو منعقد ہونے والی 90 منٹ کی افتتاحی تقریب کے بعد جمعے کو دبئی آتش بازی کا شاندار مظاہرہ ہوگا۔
ایک بیان میں منتظمین کا کہنا ہے کہ ’جمعے کی تقریب میں 2013 میں مشرق وسطیٰ، افریقہ اور جنوبی ایشیا میں شروع ہونے والی ورلڈ ایکسپو کا بھرپور طریقے سے جشن منایا جائے گا۔‘
ایکسپو میں شرکت کرنے والے ممالک کو بہتر اور زیادہ پائیدار مستقبل کے لیے آئیڈیاز پیش کرنے کا موقع ملے گا۔
1889 میں ہونے والے پہلے ایونٹ میں فرانس نے ایفل ٹاور کا افتتاح کیا اور اس کے 12 برس بعد نیویارک میں ایکسرے مشین ایجاد ہوئی۔۔
 اب کی بار منتظمین نئے تعمیر شدہ شہر کو سامنے رکھتے ہوئے دنیا کو درپیش چیلنجز اور مواقع کا احاطہ کریں گے۔
جہاں ایکسپو منعقد کی جا رہی ہے اس کا رقبہ 4.38 مربع کلومیٹر ہے اور یہ چھ سو فٹ بال گراؤنڈز کے برابر ہے۔

ایکسپو میں کھانے کے دو سو سٹال ہوں گے جہاں دنیا بھر کی 50 ڈشز پیش کی جائیں گی (فوٹو گلف نیوز)

ایکسپو میں یو اے ای کی پویلین ایک آرام کرتے عقاب کی طرح ہے، جبکہ سعودی عرب کی پویلین شرکت کرنے والے ممالک میں سب سے بڑی ہے جس میں بہت بڑی ایل ای ڈی مرر سکرین ڈسپلے اور سب سے بڑا انٹرایکٹو فلور ہے۔
ایکسپو کے منتظمین کو توقع ہے کہ چھ ماہ میں اڑھائی کروڑ لوگ آئیں گے اور 192 ممالک شامل ہوں گے۔
کیٹ رنڈال کا کہنا تھا کہ ’میرے لیے اس سفر میں سب سے دلچسپ بات یہ تھی کہ میرا اس دھرتی سے تعلق نہیں، لیکن مجھے خطے اور عرب دنیا کے بارے میں بہت معلومات ملیں۔‘
ایکسپو میں حصہ لینے والے ممالک کے لیے موقع ہے کہ وہ آرکیٹیکچر، خوراک، زراعت، انڈسٹری، آرٹ اور تخلیقات کا مظاہرہ کریں۔
ایکسپو میں کھانے کے دو سو سٹال ہوں گے جہاں دنیا بھر کی 50 ڈشز پیش کی جائیں گی۔

شیئر: