Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بحران میں گِھرے برطانوی وزیراعظم کا ’بہادرانہ فیصلے‘ کرنے کا اعلان

بورس جانسن نے کہا تھا کہ یورپی یونین سے علیحدگی کے بعد ملک کی میعشیت کو بہتر کرنے کی زیادہ آزادی میسر آئے گی۔ فوٹو: اے ایف پی
برطانیہ کے وزیراعظم بورس جانسن نے کہا ہے کہ وہ کورونا کی وبا کے بعد ملک کو تبدیل کرنے کے لیے ’بڑے اور بہادرانہ فیصلے‘ کریں گے۔
خبر ایجنسی روئٹرز کے مطابق برطانوی وزیراعظم اس اعلان کے ذریعے حکمران جماعت کنزرویٹو کی کانفرنس کے لیے امید پیدا کر رہے ہیں جو ایندھن، گیس اور کرسمس پر خوراک کے بحران کے دوران منعقد کی جا رہی ہے۔
بورس جانسن رواں ہفتے اس کانفرنس کے ذریعے 18 ماہ سے جاری کورونا کے بحران کا صفحہ پلٹ کر اپنے سنہ 2019 کے انتخابات کے وعدوں پر فوکس کرنا چاہ رہے تھے جو علاقائی عدم مساوات، جرائم اور سوشل کیئر سے متعلق ہیں۔
روئٹرز کے مطابق اس کے بجائے وزیراعظم مزید پچھلی قدموں پر گئے ہیں جب سے برطانیہ نے یورپی یونین سے اپنی علیحدگی کا عمل مکمل کیا ہے۔
بورس جانسن نے کہا تھا کہ بریگزٹ یا یورپی یونین سے علیحدگی کے بعد ملک کی میعشیت کو بہتر کرنے کی زیادہ آزادی میسر آئے گی۔
برطانوی وزیراعظم کو اس وقت ایسے شہریوں کی تنقید کا سامنا ہے جو اپنی گاڑیوں میں پیٹرول بھروانے کے لیے سٹیشنز پر لمبی قطاروں میں کھڑے ہیں۔ چھوٹے تاجر بھی کرسمس پر سامان کی کمی کے خدشے کا شکار ہو کر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں جبکہ گیس کمپنیاں بھی تنقید کر رہی ہیں کہ ہول سیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔
کانفرنس سے قبل مانچسٹر میں جاری کیے گئے پیغام میں برطانوی وزیراعظم نے حالیہ بحران کا حوالہ دیے بغیر کہا کہ ان کی حکومت عوام کی ترجیحات کے مطابق ڈیلیور کرنے کا ٹریک ریکارڈ رکھتی ہے۔
’ہم کورونا کی وبا سے گزر کر آئے اور اب اس سے پہلی والی حالت پر نہیں جانا چاہتے بلکہ مزید بہتری کی جانب جانا چاہتے ہیں جیسے جیسے ہم وبا سے نکل رہے ہیں۔‘
بیان کے مطابق بورس جانسن کا کہنا تھا کہ ’اس کا مطلب ہے کہ بڑے، بہادرانہ فیصلے کرتے ہوئے عوام کے لیے سوشل کیئر، ملازمتوں کے لیے تعاون، موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنا اور جرائم کے انسداد کا کام شامل ہے۔‘

شیئر: