Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں پاکستانی جامعات کی برانچیں کھولنے پر بات ہوئی ہے: بلال اکبر

پاکستانی جامعات کی برانچیں قائم کرنے کی بات بھی ہوئی ہے( فوٹو اردونیوز)
سعودی عرب میں پاکستان کے سفیر لیفٹننٹ جنرل ( ریٹائرڈ) بلال اکبر نے کہا ہے کہ ’سعودی جامعات میں پاکستانی طلبہ کےلیے 600 اسکالرشپ دی گئی ہیں آئندہ اس میں مزید اضافے کی امید ہے‘۔
’سعودی عرب میں پاکستانی جامعات کی برانچیں قائم کرنے کی بات بھی ہوئی ہے۔ قصیم بریدہ میں پاکستانی اسکول کےحوالے سے بھی بات حتمی نتیجے تک پہنچنے والی ہے‘۔
جمعے کو پاکستان قونصلیٹ جدہ میں میڈیا کو بریفنگ میں انہوں نے کہا کہ’ پاک سعودی تعلقات کی مضبوطی کے حوالے سے بتایا اور کہا کہ’ اس حوالے سے بہت سے کام کیے ہیں۔ سعودی عرب اور پاکستان کے تعلقات تاریخی اور لازوال ہیں‘۔
انہوں نے کہا کہ’ تجارت، آئی ٹی اور انرجی سیکٹر سمیت شعبوں میں بھی کام کیا جا رہا ہے۔ آنے والے دنوں میں مزید پیش رفت کی توقع ہے‘۔
سفری پابندیوں کے حوالے سے سفیر پاکستان نے امید ظاہر کی کہ’ بتدریج پابندیوں میں نرمی ہوگی، کچھ  زمروں کے افراد کے لیے سفری پابندیاں نرم کی گئی ہیں، آنے والے دنوں میں بہتری کی توقع ہے‘۔
سفیر پاکستان نے بریفنگ میں کراچی کو پرامن شہر بنانے کے حوالے سے رینجرز کے کردار اور وہاں کے مسائل کا بھی ذکر کیا۔
بعدازاں قونصل جنرل خالد مجید کی جانب سے کمیونٹی شخصیات کو دیے گئے عشائیے میں سفیر پاکستان کا کہنا تھا کہ ’سعودی عرب میں پاکستانیوں کو سعودی حکام قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں‘۔
بلال اکبر کا کہنا تھا کہ ’وزیر اعظم کی ہدایت پر پاک سعودی تجارت کے فروغ کےلیے کام کر رہے ہیں، جس سے تجارت میں اضافہ ہورہا ہے‘۔
انہو ں نے کمیونٹی سے کہا کہ’ وہ سعودی قوانین کی پابندی کریں اور یہاں غیر قانونی طو ر پر نہ رہیں‘ ۔
انہو ں نے کہا کہ’ ایسے پاکستانی جن کے اقامے ختم ہوگئے اور وہ بے روزگار ہیں ان کا ڈیٹا جمع کیا جا رہا ہے، سفارتخانے کی جانب سے سعودی کمپنیوں میں انہیں ملازمتیں دلانے کے لیے رابطے کیے جا رہے ہیں‘۔ 
سفیر پاکستان نے پاکستانی بزنس کمیونٹی پر زوردیا  کہ’وہ سعودی قوانین کے مطابق خود کو رجسٹرڈ کرائیں رجسٹر کرائیں‘۔
 

شیئر: