Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

محکمہ شہری ہوابازی کے سربراہ سے بلال اکبر کی ملاقات، پاکستانیوں کی واپسی پر گفتگو

سفیر پاکستان نے اقامہ ہولڈرز کی واپسی کے لیے تجاویز دی ہیں( فوٹو ٹوئٹر)
سعودی عرب کے محکمہ شہری ہوابازی کے سربراہ عبدالعزیز بن عبداللہ الدعیلج سے اتوار کو مملکت میں متعین پاکستانی سفیر لیفٹننٹ جنرل ( ریٹائرڈ ) بلال اکبر نے ملاقات کی ہے۔ 
سعودی سول ایوی ایشن جنرل اتھارٹی کے بیان میں کہا گیا کہ’ صدر دفتر ریاض میں ہونے والی ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور کا جائزہ لیا گیا ہے‘۔ 
’سفیر پاکستان اور عبدالعزیز الدعیلج نے فضائی ٹرانسپورٹ کے شعبے میں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تعاون کی جہتوں کو مزید بہتر بنانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا‘۔  
ملاقات کے بعد سفیر پاکستان نے اردونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’ملاقات میں پاکستان میں موجود سعودی اقامہ ہولڈرز، ان کے اہل خانہ ، طلبہ اور اساتذہ کی سعودی عرب  واپسی کے متعلق تفصیلی بات ہوئی ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ’ محکمہ شہری ہوابازی اور سفارتخانے کی  مشترکہ کاوشوں سے سعودی عرب سے کورونا ویکسین کی دونوں خوراکیں لگوا کر جانے والے پاکستانیوں کی واپسی ہورہی ہے‘۔
بلال اکبر نے اس توقع کا اظہار کیا کہ’ آئندہ چند دنوں میں سفری پابندیوں میں مزید نرمی کی جائے گی مملکت میں منظور شدہ ویکسین کی دونوں خوراکیں پاکستان میں لگوانے والوں کی واپسی کے لیے ضوابط کا اعلان کیا جائے گا‘۔
’ تجویز دی ہے کہ ایسے پاکستانی جو دیگرممالک میں قرنطینہ کرکے سعودی عرب آرہے ہیں انہیں براہ راست پی آئی اے اور سعودی ایئرلائنز سے مملکت آنے کی اجاز ت دی جائے اور سعودی عرب آمد پر قرنطینہ کرایا جائے‘۔
انہوں نے کہا کہ’ اقامہ ہولڈر پاکستانی طلبہ اور اساتذہ جو اس وقت پاکستان میں ہیں اور سعودی عرب میں منظور شدہ کسی ایک ویکسین کی دو خوراکیں لگوا چکے ہیں یا انہوں نے مملکت میں ویکسین کی ایک اور پاکستان میں دوسری خوراک لگوائی ہے انہیں واپسی کی اجازت دینے کی درخواست کی ہے‘۔

سعودی محکمہ شہری ہوابازی کے سربراہ کو پاکستان میں کورونا کی بہتر صورتحال  سے آگاہ کیا گیا ہے( فائل فوٹو ایس پی اے)

 سفیر  پاکستان کے مطابق ’عبدالعزیز بن عبداللہ الدعیلج  تمام تجاویز متعلقہ اتھارٹی تک پہنچانے اور آئندہ  چند روز میں دوبارہ ملاقات  کرکے فیصلہ سے آگاہ کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے‘۔
 ایک سوال پر سفیر پاکستان نے کہا کہ ’اس وقت تین سے چار لاکھ پاکستانی جو اقامہ یا مختلف ویزے رکھتے ہیں سعودی عرب آمد کے منتظر ہیں ، امید ہے کہ ان تمام کی واپسی ہوگی‘۔
ایک اور سوال پر بلال اکبر کا کہنا تھا کہ ’پاکستان میں چینی ویکسین کی دونوں خوراکیں لگوانے والوں کی واپسی کے لیے بھی بات ہوئی ہے، اس کے لیے طریقہ کار طے کیا جا رہا ہے‘۔
’چینی ویکسین لینے والے افراد کو سعودی عرب میں منظور شدہ ویکسین کی بوسٹر ڈوز سعودی عرب پہننچے پر لگانے کی تجویز ہے جبکہ پاکستان میں لگوائی جانے والی بوسٹر ڈوز بھی قابل قبول ہوگی‘۔
علاوہ ازیں پاکستانی سفارتخانے کے ٹوئٹر اکاونٹ پر ملاقات کے حوالے سے بتایا گیا کہ ’سعودی محکمہ شہری ہوابازی کے سربراہ کو پاکستان میں کورونا کی بہتر صورتحال، مضبوط اور کامیاب ویکسینیشن مہم اور پاکستان سے سعودی عرب کے لیے براہ راست فلائٹس آپریشن دوبارہ شروع کرنے کی تیاری سے آگاہ کیا گیا‘۔

شیئر: