Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آریان خان کو جیل میں کیسے رہنا ہوگا، کھانے کو کیا ملے گا؟

جیل میں آریان خان کو دیگر قیدیوں کے ساتھ صبح 6 بجے جاگنا ہوگا جس کے بعد 7 بجے ناشتہ دیا جائے گا (فوٹو: بشکریہ اے این آئی)
انڈین فلم انڈسٹری کے سپر سٹار شاہ رخ کے بیٹے آریان خان کی ضمانت کی درخواست مسترد کیے جانے کے بعد انہیں ممبئی کی آرتھر روڈ جیل منتقل کیا گیا ہے۔
چیف میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ کی جانب سے آریان کو ضمانت دینے کی درخواست مسترد کر کے ان کو 14 دن کے لیے جیل بھیج دیا گیا تھا۔
انڈیا ٹوڈے کی ایک رپورٹ کے مطابق آریان خان کو ممبئی کی جیل میں دیگر عام قیدیوں کی طرح رہنا پڑے گا۔
خیال رہے کہ پولیس حراست میں ملزم کے لیے گھر یا باہر سے کھانا منگوایا جا سکتا ہے جبکہ عدالتی ریمانڈ پر جیل منتقل کیے جانے کے بعد قانون کے تحت ملزم دیگر قیدیوں کے ساتھ معمولات گزارتا ہے۔
شاہ رخ خان کے بیٹے اور ان کے ساتھ گرفتار دیگر پانچ ملزمان کو ممبئی کی جیل کی پہلی منزل کی سپیشل قرنطینہ بیرک میں منتقل کیا گیا جہاں وہ پانچ دن گزاریں گے۔
آریان خان اور ان کے ساتھی ملزمان کے کورونا ٹیسٹ کی رپورٹس منفی آئی تھیں تاہم ان کو جیل میں دیگر قیدیوں سے میل ملاپ سے قبل قرنطینہ میں رہنا ہوگا۔
آریان خان کورونا ویکسین کی دونوں خوراکیں بھی لگوا چکے ہیں۔
جیل میں آریان خان کو دیگر قیدیوں کے ساتھ صبح 6 بجے جاگنا ہوگا جس کے بعد 7 بجے ناشتہ دیا جائے گا۔
قیدیوں کے لیے ممبئی کی جیل میں دن کا کھانا 11 بجے ہوتا ہے جبکہ رات کے کھانے کا وقت شام 6 بجے مقرر ہے۔
ممبئی کی جیل میں قیدیوں کو ناشتے میں شیرا پوہا جبکہ دن اور رات کے کھانے میں چپاتی، دال اور چاول دیے جاتے ہیں۔
گھر کا کھانا فراہم کرنے کی اجازت کے عدالتی حکم کے آنے تک بالی وڈ کنگ سٹار شاہ رخ خان کے بیٹے کوعام قیدیوں کے ساتھ جیل کا کھانا لینا ہوگا تاہم ان کو جیل کی کینٹین سے کھانا لینے کی اجازت ہوگی جس کے لیے الگ سے قیمت ادا کی جاتی ہے۔
انڈیا ٹوڈے کے مطابق جیل میں زیادہ تر قیدی رات کا کھانا 8 بجے کھاتے ہیں اور پلیٹ اپنے پاس ہی رکھتے ہیں۔

ممبئی کی جیل میں قیدیوں کو رات کے کھانے میں چپاتی، دال اور چاول دیے جاتے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)

منشیات رکھنے کے مقدمے میں گرفتار آریان خان کے وکیل ستیش منشندے نے ضمانت کی درخواست پر دلائل میں کہا تھا کہ ان کے مؤکل کی عمر 23 برس ہے اور ان کا پہلے سے کوئی مجرمانہ ریکارڈ نہیں۔
وکیل کے مطابق ’آریان خان معزز خاندان سے تعلق رکھتے ہیں، ان کے والدین اور رشتے دار عدالت میں موجود ہیں۔ ان کے پاس انڈین پاسپورٹ ہے اور ان کی اس معاشرے میں جڑیں ہیں وہ فرار نہیں ہو سکتے۔‘
آریان خان کے وکیل نے عدالت سے کہا کہ ’ان کے مؤکل ضمانت پر رہائی کے بعد مقدمے کے شواہد میں تبدیلی کے لیے خطرہ نہیں۔ شواہد اور دیگر ملزمان پہلے سے ہی پولیس کی تحویل میں ہیں۔‘
وکیل کے مطابق آریان خان سے کوئی ممنوعہ مواد برآمد نہیں کیا گیا اور ان کو صرف وی وی آئی پی کا بیٹا ہونے کی وجہ سے اس سلوک کا سامنا ہے۔

شیئر: