Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ناروے میں ایک شخص کا تیر کمان سے حملہ، پانچ افراد ہلاک

پولیس کے مطابق دو مزید افراد زخمی ہوئے جن کی حالت تشویشناک ہے (فوٹو: این ٹی بی)
ناروے میں ایک شخص نے شاپنگ سٹور میں لوگوں پر اندھا دھند تیروں کی بارش کر دی جس کی وجہ سے پانچ افراد ہلاک ہو گئے، جبکہ حملہ آور کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
امریکی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق پولیس چیف کا کہنا ہے کہ حملہ آور اور پولیس کے درمیان مڈبھیڑ ہوئی، لیکن انہوں نے اس کی وضاحت نہیں کی۔
پولیس کے مطابق دو مزید افراد زخمی ہوئے جن کی حالت تشویشناک ہے جن میں ایک پولیس افسر بھی ہے جو حملے کے وقت شاپنگ سٹور میں موجود تھے۔
پولیس چیف اویونگ آس نے کہا کہ ’حملہ آور کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور مزید کسی کی تلاش نہیں کی جا رہی۔ ہمارے پاس موجود معلومات کے مطابق صرف ایک شخص نے حملہ کیا۔
اے ایف پی کے مطابق ناروے پولیس حکام نے کہا ہے کہ حملہ آور ڈینمارک کا شہری تھا جس نے اسلام قبول کیا تھا اور پولیس کو پہلے سے اس شخص کے انتہا پسند ہونے کا خدشہ تھا۔
پولیس کا کہنا تھا کہ سنہ 2021 سے پہلے ملزم کے انتہا پسند ہونے سے متعلق خدشات پائے جاتے تھے، تاہم رواں سال کے دوران ملزم سے متعلق کوئی رپورٹ نہیں ملی۔
پولیس نے مزید کہا ہے کہ حملے کے حوالے سے تحقیقات جاری ہیں اور تعین کیا جا رہا ہے کہ یہ دہشت گردانہ حملہ تو نہیں تھا۔
ناروے کی نگران وزیراعظم ایرنا سولبرگ نے اس حملے کو خوفناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ حملے کے پیچھے مقاصد کے بارے میں بات کرنا ابھی قبل از وقت ہے۔
پولیس کے مطابق ’حملہ آور قصبے میں گھومتا رہا اور لوگوں پر تیر برساتا رہا۔ ابھی حملہ آور سے پوچھ گچھ نہیں کی گئی۔‘
ناروے کی سکیورٹی ایجنسی کو حملے کی اطلاع دی گئی تھی۔
ناروے میں ایسے واقعات بہت کم سامنے آتے ہیں۔ 2011 میں ایک شخص اینڈرز بریوویک نے اوسلو میں بم حملہ کیا تھا جس میں آٹھ افراد ہلاک ہوئے تھے۔ اس کے بعد وہ اس نے ایک جزیرے پر 69 افراد کو ہلاک کیا۔
اس شخص کو 21 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی اور اس سزا میں مزید اضافہ بھی ہو سکتا ہے۔

شیئر: