Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سڈنی میں غیر ملکی مسافروں کے لیے ہوٹل میں قرنطینہ کی شرط ختم

سڈنی میں 100 دن سے زائد کا لاک ڈاؤن گذشتہ ہفتے اٹھایا گیا تھا اور آہستہ آہستہ تمام سخت پابندیاں ختم کی جا رہی ہیں (فائل فوٹو: اے ایف پی)
سڈنی غیر ملکی مسافروں کے لیے آئندہ ماہ سے لازمی قرنطینہ کی پابندی ختم کر رہا ہے جو کورونا وائرس کی وبا کے پیش نظر نافذ کی گئی سخت پابندیوں کے خاتمے کی طرف ایک اشارہ ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق آسٹریلیا کی سرحدیں 19 ماہ سے کووڈ 19 کے پھیلاؤ کی روک تھام کی وجہ سے بند ہیں جس کی وجہ سے بیرون ملک مقیم ہزاروں آسٹریلوی شہری پھنس کر رہ گئے تھے اور ناقدین نے آسٹریلیا کو ’تنہا ریاست‘ قرار دیا تھا۔
آسٹریلیا میں داخل ہونے والے ہر شخص کو ہوٹل میں 14 دن کے قرنطینہ کے لیے ہزاروں ڈالر خرچ کرنا پڑ رہے تھے۔
نیو ساؤتھ ویلز کے پریمیئر ڈومینک پیروٹیٹ کا کہنا ہے کہ یکم نومبر سے ویکسین کی مکمل خوراکیں لینے والے مسافروں کے لیے ضروری ہے کہ طیارے میں سوار ہونے سے پہلے ان کا کورونا ٹیسٹ منفی ہو تاہم انہیں پہنچنے پر خود کو قرنطینہ نہیں کرنا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ دو بار ویکسین لگوانے والے دنیا بھر کے افراد کے لیے نیو ساؤتھ ویلز کاروبار کے لیے کھُلا ہے۔ ہوٹل میں قرنطینہ اب ماضی کی بات ہوگی۔ یہ ہماری ریاست کے لیے ایک اہم دن ہے۔‘
سڈنی میں 100 دن سے زائد کا لاک ڈاؤن گذشتہ ہفتے اٹھایا گیا تھا اور آہستہ آہستہ تمام سخت پابندیاں ختم کی جا رہی ہیں جبکہ نومبر سے سرحدیں بھی بتدریج کھول دی جائیں گی۔
پیروٹیٹ کا یہ بیان اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ پابندیاں زیادہ تیزی سے اٹھائی جا رہی ہیں، ایک طرف سیاح آسٹریلیا کا رخ کر سکیں گے تو دوسری طرف قرنطینہ کی شرط بھی ختم کر دی گئی ہے۔

شیئر: