Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خلا میں پہلی بار فلم کی شوٹنگ کا مشن مکمل، ہالی وڈ پیچھے رہ گیا

خلا میں پہلی فلم کی عکس بندی کے لیے انٹرنیشنل سپیس سٹیشن پر 12 دن گزارنے کے بعد روسی عملہ زمین پر واپس لوٹ گیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق روس کی خلائی ایجنسی کی براہ راست نشریات میں دیکھا جاسکتا ہے کہ روسی اداکارہ یولیا پرسیلد اور ہدایتکار کلم شپنکو نے شیڈول کے مطابق قازقستان میں اتوار کو لینڈ کیا۔
انہیں زمین خلاباز اولیگ نویتسکی واپس لے کر آئے ہیں، جو گذشتہ چھ ماہ سے سپیس سٹیشن پر موجود تھے۔
روسی سپیس ایجنسی روس کوسموس نے ایک ٹویٹ میں لکھا ہے کہ ’خلائی جہاز سویوز ایم ایس 18 محفوظ حالت میں کھڑا ہے اور عملہ اچھا محسوس کر رہا ہے۔‘
فلم کا عملہ رواں ماہ کے آغاز میں خلا باز اینٹون شکیپریو کے ساتھ فلم ’دا چیلنج‘ کے سین عکس بند کرنے انٹرنیشنل سپیس سٹیشن کے لیے روانہ ہوا تھا۔
اگر یہ پراجیکٹ ٹھیک طرح سے چلتا رہا تو مذکوہ روسی عملہ ہالی وڈ کے ایک پراجیکٹ کو پیچھے چھوڑ دے گا۔
واضح رہے کہ فلم ’مشن امپاسیبل‘ کے سٹار ٹام کروز نے گذشتہ سال ناسا اور ایلون مسک کی کمپنی سپیس ایکس کے اشتراک سے خلا میں فلم بنانے کا اعلان کیا تھا۔

فلم کا عملہ ’دا چیلنج‘ کے سین عکس بند کرنے انٹرنیشنل سپیس سٹیشن کے لیے روانہ ہوا تھا۔ فوٹو: اے ایف پی

فلم ’دا چلینج‘ ایک سرجن کی کہانی ہے جسے ایک خلاباز کو بچانے کے لیے انٹرنیشنل سپیس سٹیشن بھیجا جاتا ہے۔
اینٹون شکیپریو اور دیگر دو خلاباز، جو پہلے سے انٹرنیشنل سپیس سٹیشن پر موجود تھے، کا فلم میں مختصر کردار ہے۔
 

عملے کو زمین پر خلاباز اولیگ نویتسکی واپس لے کر آئے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی

ناسا کے ایک ترجمان نے روسی نیوز ایجنسی کو بتایا کہ جب پرواز کنٹرول کرنے والے روسی کنٹرولز نے جمعے کو سویوز ایم ایس 18 پر تجربہ کیا تو خلائی جہاز نے غیر متوقع طور پر فائر کیا اور انٹرنیشنل سپیس سٹیشن کو 30 منٹ کے لیے غیر مستحکم کر دیا۔
تاہم ترجمان نے روانگی کی تصدیق کی اور کہا کہ پرواز اپنے شیڈول کے مطابق جائے گی۔

شیئر: