Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سابق انڈین کرکٹر یووراج سنگھ گرفتار کیوں ہوئے؟

یووراج سنگھ کے خلاف انسٹاگرام ویڈیو کی بنیاد پر شکایت درج کرائی گئی تھی۔ (فوٹو: ویڈیو گریب)
سابق انڈین کرکٹر یووراج سنگھ کو انسٹاگرام لائیو کے دوران ساتھی کرکٹر روہت شرما کے ساتھ کی گئی گفتگو کی بنیاد پر گرفتار کر لیا گیا۔
انسٹاگرام ویڈیو کے جن الفاظ کی بنیاد پر یووراج سنگھ کے خلاف کارروائی ہوئی ہے وہ انہیں ’غیرارادی‘ جملے کہہ کر ماضی میں اس پر معافی بھی مانگ چکے ہیں۔
انڈین چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق یووراج سنگھ کو سسنیچر کو ہریانہ میں کچھ دیر کے لیے گرفتار کیا گیا جس کے بعد انہیں رہا کر دیا گیا تھا۔
پولیس کے مطابق انہیں انسٹاگرام لائیو ویڈیو میں ایک کرکٹر سے متعلق ذات پات کے حوالے سے گفتگو کی شکایت پر انویسٹی گیشن کے لیے گرفتار کیا گیا تھا۔
جون 2020 میں انسٹاگرام لائیو ویڈیو کے دوران لیگ سپنر یوجویندر چہل سے متعلق کی گئی گفتگو پر 29 سالہ انڈین کرکٹر معافی بھی مانگ چکے ہیں۔
اس ویڈیو میں یووراج سنگھ اور روہت شرما لیگ سپنر کی ٹک ٹاک ویڈیو پر گفتگو کر رہے تھے، یہ کلپ بعد میں سوشل ٹائم لائنز پر وائرل ہوا تو یووراج سنگھ کو خاصی تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

گرفتاری کی اطلاعات پر تبصرہ کرتے ہوئے یووراج سنگھ کے نمائندے شازمین کیرا کا کہنا تھا کہ وہ گرفتار نہیں ہوئے۔ البتہ انڈین میڈیا کی رپورٹس میں کورٹ آرڈر کو بنیاد بنا کر کہا گیا ہے کہ سابق کرکٹر کو پہلے گرفتار اور پھر عبوری ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔
یووراج سنگھ کی گرفتاری و رہائی کے حوالے سے رپورٹس میں مزید کہا گیا ہے کہ وہ چندی گڑھ سے حصار پہنچ کر پولیس کے سامنے پیش ہوئے۔ اس موقع پر ان کے ساتھ ذاتی عملے کے چار تا پانچ افراد بھی تھے۔
رواں برس فروری میں بھی ایک دلت ایکٹیوسٹ کی جانب سے یووراج سنگھ کے خلاف شکایت درج کراتے ہوئے ان کے خلاف مقدمے کے اندراج اور گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
رجت کلسن نامی ایکٹیوسٹ کا کہنا ہے کہ انہیں علم ہوا ہے کہ یووراج سنگھ حصار میں پولیس کے سامنے پیش ہوئے جہاں انہیں دو تا تین گھنٹوں کے لیے پوچھ گچھ کے بعد گرفتار کیا گیا۔ اس کے بعد ضمانتی مچلکوں پر رہا کر دیا گیا۔
یووراج سنگھ کی گرفتاری و رہائی کی اطلاعات ٹائم لائنز پر آئیں تو جہاں کچھ افراد معاملہ کی وجہ جاننے کے خواہشمند دکھائی دیے وہیں کچھ دیگر دوسروں کو پس منظر سے آگاہ کرتے رہے۔

ایک ٹویپ نے اپنے تبصرے میں یووراج سنگھ کے خلاف کارروائی میں تاخیر کو موضوع بنایا تو لکھا کہ ’ایک سال بعد گرفتاری۔‘

شیئر:

متعلقہ خبریں