Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اکوا پاور قابل تجدید توانائی منصوبوں کے بولی دہندگان میں شامل

اخراجات میں اضافہ قابل تجدید توانائی کی صنعت کو متاثر کر رہا ہے(فائل فوٹو عرب نیوز)
سعودی بجلی کمپنی اکوا پاور 1200 میگاواٹ سعودی قابل تجدید توانائی منصوبوں کے بولی دہندگان میں شامل ہے جو چار آزاد جنریشن پراجیکٹس (آئی پی پی) پر مشتمل ہے۔
عرب نیوز نے سعودی وزارت توانائی کے حوالے سے بتایا ہے کہ فرنچ ٹوٹل سولر اور اکوا پاور دونوں 120 میگاواٹ کی گنجائش والے وادی الدواسیر پروجیکٹ کے امیدوار ہیں جبکہ اکوا پاور اور الفانار انرجی کمپنی 80 میگاواٹ کی گنجائش والے لیلی پراجیکٹ کے امیدوار ہیں۔
اکوا پاور اور چین کا جینکو سولر الرساس پروجیکٹ کے امیدوار ہیں جس کی گنجائش 700 میگاواٹ ہے جبکہ جینکو سولر اور ابو ظہبی فیوچر انرجی کمپنی (مسدار) کیٹیگری بی کے تحت 300 میگاواٹ کے سعاد منصوبے کے امیدوار ہیں۔
بلومبرگ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ اس سال کے شروع سے بولی کی قیمتوں میں ڈرامائی طور پر اضافہ ہوا ہے اور اس بات کو اجاگر کرتے ہوئے کہ پینل کے اخراجات میں اضافہ قابل تجدید توانائی کی صنعت کو کس طرح متاثر کر رہا ہے۔
سعودی وزارت توانائی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 8 اپریل 2020 کو بی کیٹیگری کے دو پروجیکٹس اور 22 اپریل 2020 کو اے کیٹیگری کے دو پروجیکٹس کے لیے پروپوزل بروشر جاری کیا گیا اور 2021 کی دوسری سہ ماہی کے دوران چاروں پراجیکٹس کے لیے تین بولیاں پیش کی گئیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ چاروں پروجیکٹس کو مقامی مواد اور حکومتی خریداری اتھارٹی کی طرف سے شناخت کردہ میکانزم کی بنیاد پر مقامی مواد کی ضروریات کو پورا کرنا ہے۔
کامیاب ہونے والی بولیاں سعودی پاور پروکیورمنٹ کمپنی کے ساتھ بجلی کی 25 سالہ خریداری کے معاہدوں پر دستخط کریں گی۔

شیئر: