Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

راولپنڈی سے پی ڈی ایم کی حکومت مخالف احتجاجی تحریک کا آغاز

اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے مہنگائی اور معاشی بدحالی کے خلاف ملک گیر احتجاج کا آغاز راولپنڈی سے کر دیا ہے۔ راولپنڈی میں مظاہرے کی قیادت پاکستان مسلم لیگ (ن) کر رہی ہے جبکہ احتجاج کے شرکا میں دیگر جماعتیں بھی شامل ہیں۔
پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان نے چند دن قبل اجلاس کے بعد مہنگائی اور دیگر مسائل کے حوالے سے حکومت کے خلاف ملک گیر تحریک کا اعلان کیا تھا۔
اسی سلسلے میں راولپنڈی میں لیاقت باغ کے قریب مظاہرین نے مری روڈ بلاک کر دی ۔ مظاہرین نے کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر حکومت کے خلاف نعرے درج تھے۔
اس  قبل پی ڈی ایم کی مقامی قیادت کا مسلم لیگ ن سیکرٹریٹ میں اجلاس ہوا۔ اس کے بعد جمعیت علماء اسلام کے رہنما مولانا عبدالمجید ہزاروی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی ایم نے فیصلہ کیا ہے کہ 20 اکتوبر سے ملک بھر حکومت مخالف مظاہرے شروع کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ راولپنڈی میں مظاہرے کے بعد 29 اکتوبر کو اسلام آباد میں جمعہ نماز کے بعد مظاہرہ کریں گے۔
پی ڈی ایم کے بدھ کو ہونے والے اجلاس میں صدر نیشنل پارٹی اسلام آباد جمیل احمد خان اور پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے رہنما عبدالکریم کے علاوہ مسلم لیگ ن کے طارق فضل چوہدری بھی شریک ہوئے۔
اجلاس میں ریلیوں اور جلسہ کے مقام سے متعلق بھی مشاورت ہوئی۔

مسلم لیگ ن کا حکومت کے راست اقدام کا فیصلہ

اس کے علاوہ بدھ کو ہی ایک علیحدہ اجلاس میں پاکستان مسلم لیگ (ن) نے مہنگائی اور معاشی تباہی کے خلاف 20 اکتوبر سے  سڑکوں پر آنے کا پروگرام تشکیل دیا۔ پارٹی کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی زیر صدارت پارٹی کے اعلیٰ سطحی اجلاس میں عوام کے حقوق کے تحفظ کے لیے راست اقدام کا فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال، خواجہ سعد رفیق، مریم اورنگزیب، پارٹی کے چاروں صوبائی، آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان کے صدور اور جنرل سیکریٹریز نے شرکت کی۔
اجلاس میں پاکستان مسلم لیگ (ن) نے ملک گیر احتجاج کے لیے ریلیوں، جلوسوں اور مظاہروں کے پروگرام کو حتمی شکل دے دی۔
20 اکتوبر سے ملک بھر میں احتجاج کے آغاز کے بعد صوبوں اور اضلاع میں پارٹی عہدیداروں کو احتجاج کی کال دے دی گئی۔
پیر کو اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم کے اجلاس کے بعد مولانا فضل الرحمان نے کہا تھا کہ ہم ان ہاؤس تبدیلی نہیں فریش انتخابات چاہتے ہیں۔
اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کے دوران ان ہاؤس تبدیلی کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہم ان ہاؤس تبدیلی نہیں چاہتے، ان ہاؤس تبدیلی کا تو پیپلز پارٹی بھی کہہ رہی تھی ہم نے نہیں مانا۔
 انہوں نے اعلان کیا تھا کہ 20 اکتوبر سے پی ڈی ایم  احتجاج کا سلسلہ شروع کرے گی اور اضلاع کی سطح پر مظاہرے ہوں گے۔
مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ ساری جماعتوں نے مل کر حکومت کی انتخابی اصلاحات کو مسترد کر دیا ہے۔ ’الیکٹرانک ووٹنگ مشین کو بھی مسترد کیا گیا ہے کیونکہ یہ آر ٹی ایس کا دوسرا نام ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ جو حکومت خود دھاندلی کے ذریعے اقتدار میں آئی اسے کوئی حق نہیں کہ وہ انتخابات کے لیے لائحہ عمل دے۔

شیئر: