Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ہم ان ہاؤس تبدیلی نہیں فریش انتخابات چاہتے ہیں: مولانا فضل الرحمان

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ اضلاع کی سطح پر مظاہرے کیے جائیں گے (فوٹو( اے ایف پی)
اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ہم ان ہاؤس تبدیلی نہیں فریش انتخابات چاہتے ہیں۔ 
پیر کو اسلام آباد میں پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کے اجلاس کے بعد ان کے رہنماؤں کے ہمراہ صحافیوں سے گفتگو کے دوران ان ہاؤس تبدیلی کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہم ان ہاؤس تبدیلی نہیں چاہتے، ان ہاؤس تبدیلی کا تو پیپلز پارٹی بھی کہہ رہی تھی ہم نے نہیں مانا۔
 
انہوں نے اعلان کیا کہ 20 اکتوبر سے پی ڈی ایم  احتجاج کا سلسلہ شروع کرے گی اور اضلاع کی سطح پر مظاہرے ہوں گے۔
مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ ساری جماعتوں نے مل کر حکومت کی انتخابی اصلاحات کو مسترد کر دیا ہے۔ ’الیکٹرانک ووٹنگ مشین کو بھی مسترد کیا گیا ہے کیونکہ یہ آر ٹی ایس کا دوسرا نام ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ جو حکومت خود دھاندلی کے ذریعے اقتدار میں آئی اسے کوئی حق نہیں کہ وہ انتخابات کے لیے لائحہ عمل دے۔
انہوں نے نیب کو آمریت کی باقیات کا ادارہ قرار دیتے ہوئے نیب ترمیمی آرڈیننس کو مسترد کرنے کا بھی اعلان کیا۔
مولانا فضل الرحمان نے بتایا کہ اجلاس میں افغانستان اور ایران کے ساتھ پاکستان کے بارڈ بند کیے جانے پر تشویش کا اظہار کیا گیا کیونکہ سے سرحد کے دونوں جانب عام لوگ متاثر ہو رہے ہیں۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ ’افغانستان اور ایران دونوں کے ساتھ بارڈر کھولے جائیں۔‘ ان کا کہنا تھا کہ یہاں بلدیاتی الیکشن کی بہت باتیں ہو رہی ہیں لیکن ہمارا مطالبہ عام انتخابات کا ہے۔‘
’اس حکومت کی نگرانی میں بلدیاتی انتخابات منعقد کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔‘
20 اکتوبر سے شروع ہونے احتجاج کے سلسلے کی نوعیت کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ریلیاں نکالی جائیں گی، جلسے جلوس ہوں گے اور پہیہ جام بھی کیے جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ مہنگائی نے عوام کا جینا محال کر دیا ہے اس کے خلاف ہر موقع پر عوام کے شانہ بشانہ رہیں گے۔

شیئر: