Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ماہی گیری پر تنازع، برطانیہ کے ساتھ تجارت متاثر ہو سکتی ہے: فرانس

فرانس اور برطانیہ کے درمیان بریگزٹ کے بعد کئی معاملات پر سرد جنگ جاری ہے (فوٹو: اے پی)
بریگزٹ معاہدے کے بعد برطانیہ اور فرانس کے درمیان ماہی گیری پر تنازع شدت اختیار کر گیا ہے اور فرانس نے خبردار کیا ہے کہ اگر اس کے ماہی گیروں کو برطانوی پانیوں تک رسائی نہ دی گئی تو برطانیہ کے ساتھ آئندہ ہفتے سے تجارتی معاملات تعطل کا شکار ہو جائیں گے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق فرانس کے حکومتی ترجمان گیبرئیل اٹل نے بدھ کو صحافیوں کو بتایا کہ ’2 نومبر سے برطانیہ سے فرانس لائی جانے والی اشیا کی جانچ پڑتال کی جائے گی جبکہ سی فوڈ پر پابندی ہوگی۔‘
یورپ کے وزیر بیون کا کہنا ہے کہ ’اضافی جانچ پڑتال کا دائرہ دیگر سامان تک بھی بڑھایا جا سکتا ہے۔‘
فرانس اور برطانیہ کے درمیان بریگزٹ کے بعد کئی معاملات پر سرد جنگ جاری ہے۔ ان ہمسایوں کے درمیان تازہ تنازع اس وقت دیکھنے میں آیا جب برطانیہ نے اپنے پانیوں میں ماہی گیری کے لیے چند ماہی گیروں کو لائسنس جاری کیے تھے۔
فرانس نے درجنوں فرانسیسی ماہی گیروں کو اجازت نہ ملنے پر غصے کا اظہار کیا تھا۔
فرانس کی جانب سے کسٹم چیک کے اطلاق کے بعد برطانیہ کے ساتھ تجارت متاثر ہو سکتی ہے۔
برطانوی ماہی گیروں کا کافی انحصار بھی فرانسیسی بندرگاہوں پر ہے۔
اٹل نے دعویٰ کیا کہ ’فرانس تقریباً 50 فیصد لائسنس کھو چکا ہے جو گذشتہ سال برطانیہ اور یورپی یونین میں طے پائے جانے والے ماہی گیری کے معاہدے کے تحت ہمارا حق تھا۔‘

شیئر: