Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان: منشیات سمگلنگ کے الزام میں آٹھ سال قید کی سزا پانے والی چیک ماڈل بری

2018 میں لاہور ایئرپورٹ پر چیک ماڈل ٹیریزا ہلوسکووا کے سوٹ کیس سے نو کلوگرام ہیروئن برآمد ہوئی تھی (فوٹو: اے ایف پی)
منشیات کی سمگلنگ کے الزام میں پاکستان میں قید چیک ماڈل کو لاہور ہائی کورٹ نے بری کر دیا ہے۔
پیر کے روز فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی نے چیک وزارت خارجہ اور ماڈل کے وکیل کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ 2019 میں منشیات ساتھ لے جانے کے الزام میں 25 سالہ چیک ماڈل ٹیریزا ہلوسکووا کو آٹھ سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
ٹیریزا ہلوسکووا کو لاہور ایئرپورٹ سے جنوری 2018 میں مبینہ طور پر نو کلوگرام ہیروئن کے ساتھ پکڑی گئی تھیں۔
پاکستان کے کسٹمز آفس کی جانب سے جاری ہونے والی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا تھا وہ ایک ایسی پرواز میں سوار ہونے کی کوشش کر رہی تھیں جو متحدہ عرب امارات جا رہی تھی۔
ہلوسکووا کو مارچ 2019 میں مقامی عدالت نے آٹھ سال نو ماہ اور جرمانے کی سزا سنائی گئی تھی۔
چیک ماڈل نےعدالت میں موقف اختیار کیا تھا کہ منشیات کسی نے ان کے سوٹ کیس میں رکھ دی تھی۔
انہوں نے اپریل 2019 میں سزا کے خلاف اپیل لاہور ہائی کورٹ میں دائر کی تھی۔
چیک وزارت خارجہ کی جانب سے کی ہونے والی ٹویٹ میں بتایا گیا ہے کہ ’ماڈل کے وکیل کی جانب سے دی جانے والی اطلاع کے مطابق ہم تصدیق کرتے ہیں کہ عدالت نے پاکستان میں قید چیک ماڈل کو بری کیا ہے۔‘
ٹویٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ’فیصلہ آنے کے بعد رہائی کا عمل دنوں میں مکمل ہونا چاہیے۔‘
پاکستان کو افغانستان سے وسطی ایشیا، یورپ اور شمالی امریکہ میں منشیات کی سمگلنگ کا روٹ سمجھا جاتا ہے۔

شیئر: