Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا کے بعد سے ڈیجیٹلائزیشن کی طرف رحجان میں تیزی

سعودی عرب میں ڈیجیٹل منتقلی وژن 2030 کی حکمت عملی کا لازمی جزو ہے۔ (فوٹو عرب نیوز)
کورونا وائرس کے پھیلاو کے بعد سے ڈیجیٹلائزیشن کی طرف رجحان میں بہت تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، زیادہ تر لوگ خریداری، دیگر کام، بینکنگ اور میٹنگز کے لیے آن لائن ذرائع کا انتخاب کرتے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق بہت سے قومی اور نجی اداروں نے انٹرنیٹ کی بڑھتی ہوئی رسائی، بہتر انفراسٹرکچراور تکنیکی ترقی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنی مصنوعات اور دیگر سروسز کو سائبر سپیس میں منتقل کر دیا ہے۔

گزشتہ سال کے دوران انٹرنیٹ سپیڈ میں پے پناہ اضافہ ہوا ہے۔ (فوٹو عرب نیوز)

اس منتقلی کے نتیجے میں حکومتیں اور کاروباری رہنما اپنے صارفین کے لیے ڈیجیٹل معیار زندگی کو بہتر بنانے کے لیے تگ و دو کر رہے ہیں۔ 
صارفین کی مدد کے لیے سائبرسیکیورٹی فرم سرف شارک نے ڈیجیٹل کوالٹی آف لائف انڈیکس بنایا ہے۔
دنیا بھر کے 110ممالک کی رائےعامہ کو مدنظر رکھتے ہوئے2021 انڈیکس نے انٹرنیٹ کی سپیڈ اور معیار کے لیے ای انفراسٹرکچر، ای سیکیورٹی اور ای گورنمنٹ کے بنیادی ستونوں پر توجہ مرکوز کی ہے۔
یہ ریسرچ جو پہلی بار 2019 میں شروع کی گئی تھی، اقوام متحدہ، ورلڈ بینک، فریڈم ہاؤس، انٹرنیشنل ٹیلی کمیونیکیشن یونین اور دیگر ذرائع سے فراہم کردہ معلومات پر مبنی ہے۔
سعودی عرب سب سے زیادہ بہتر موبائل سپیڈ کے زمرے میں پہلے نمبر پر آتا ہے۔ جبکہ یہ 97 میگا بائٹس فی سیکنڈ کی موبائل انٹرنیٹ سپیڈ اور موبائل انٹرنیٹ کے لحاظ سے پانچویں نمبر پر ہے۔

سعودی عرب بہتر موبائل سپیڈ کے زمرے میں پہلے نمبر پر آتا ہے۔ (فوٹو عرب نیوز)

سائبرسیکیورٹی فرم کے ریسرچ پروجیکٹ منیجرنے بتایا ہے کہ واضح طور پراور بلاشبہ،سعودی عرب کی طاقت موبائل انٹرنیٹ میں ہے۔
اس لحاظ سے یہ نہ صرف پہلے نمبر پر آتا ہے بلکہ انڈیکس سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ گزشتہ سال کے دوران اس کی انٹرنیٹ سپیڈ میں پے پناہ اضافہ ہوا ہے۔
سعودی عرب نے ڈیجیٹل منتقلی کو وژن 2030 کی حکمت عملی کا لازمی جزو بنایا ہے۔
کورونا وبا کے پھیلاو سے پہلے بھی بہت سے لوگ آن لائن ٹی وی اور فلمیں دیکھنے میں بہت زیادہ وقت گزارتے تھے لیکن عالمی وبا کے بحران کی وجہ سے لوگوں کا ان آن لائن سرگرمیوں کی طرف رجحان بہت زیادہ بڑھ گیا ہے اور یہ ہماری زندگیوں کی سماجی اور اقتصادی ترقی دونوں پراثرانداز بھی ہو رہا ہے۔ 
دنیا بھر میں ڈیجیٹل آلات روزمرہ زندگی کا لازمی حصہ بن چکے ہیں، انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں کی تعداد 2019 میں 4.3 بلین سے بڑھ کر آج 4.7 بلین ہو گئی ہے جو دنیا کی آبادی کا تقریباً 60 فیصد ہے۔
 

شیئر: