Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب نے ٹرمپ، پوتن ملاقات کا خیرمقدم کیا، یوکرینی تنازع کے پرامن حل کی سپورٹ کا اعادہ

بین الاقوامی تنازعات سفارتی ذرائع سے حل کرنے کے لیے مکمل سپورٹ کا اعادہ کیا
سعودی عرب نے ٹرمپ، پوتن ملاقات کا خیر مقدم اور یوکرینی بحران کے پرامن حل کی سپورٹ کا اعادہ کیا ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق وزارت خارجہ نے بیان میں مملکت کی جانب سے تمام سفارتی کوششوں کی مکمل سپورٹ کا اظہار کیا جس کا مقصد روس اور یوکرین کے بحران کو پرامن طریقے سے حل کرنا اور دونوں دوست ملکوں کےدرمیان امن کا حصول ہے۔
وزارت خارجہ نے کہا کہ’ اس حوالے سے الاسکا سمٹ کا خیرمقدم کرتے ہیں جس نے امریکی صدر ٹرمپ اور روسی صدر پوتن کو اکٹھا کیا۔‘
بیان میں بین الاقوامی تنازعات اور اختلافات کو بات چیت سے حل کرنے کے لیے مملکت کی مکمل سپورٹ کا اعادہ کیا گیا۔
یاد رہے روسی صدر ولادیمیر پوتن کے ساتھ ملاقات کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ یوکرین کو روس کے ساتھ جنگ کے خاتمے کے لیے معاہدے پر اتفاق کرنا چاہیے کیونکہ ’روس ایک بہت بڑی طاقت ہے جبکہ یوکرین نہیں ہے۔‘
امریکی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی پیر کو واشنگٹن میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کریں گے، جو جنگ بندی کے بجائے ایک مجموعی امن معاہدے کی طرف مائل ہو گئے ہیں۔
اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے روسی ہم منصب ولادیمیر پوتن نے 2022 میں روس کی جانب سے یوکرین میں شروع کی گئی تباہ کن جنگ کے خاتمے کے لیے بات چیت کی جو تقریبا تین گھنٹے جاری رہی۔
صدر ٹرمپ  نے مشترکہ پریس بریفنگ میں ملاقات کو ’انتہائی نتیجہ خیز‘ قرار دیا لیکن کوئی ڈیل نہیں ہوسکی۔

 

شیئر: