Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا میں دیوالی کے اختتام کا اعلان ’گوبر میلہ‘ کے ساتھ

بی جے پی کے کچھ اراکین کے مطابق گائے کا پیشاب میں کورونا وائرس کا بھی علاج ہے (فوٹو اے ایف پی)
انڈیا کے ایک گاؤں میں بسنے والے لوگوں نے حسب روایت دیوالی کا اختتام ایک دوسرے پر گائے کا گوبر پھینک کر کیا۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق گماتا پورہ گاؤں میں منعقد ہونے والے اس گوبر میلے کا نام گورے ہابا ہے جس کا آغاز شام کو ہوتا ہے اور اس سے قبل سہ پہر کو گاؤں بھر سے ’اسلحہ و بارود‘ یعنی گوبر اکٹھا کیا جاتا ہے۔
گاؤں سے اکٹھا کیا گیا گوبر ایک ٹریکٹر ٹرالی کے ذریعے ایک مندر میں لایا جاتا ہے جہاں پنڈت پوجا پاٹ کرتے ہیں اور میلہ شروع ہو جاتا ہے۔
مندر سے گوبر کو ایک گڑھے میں کھلی جگہ پر رکھ دیا جاتا ہے جہاں لوگ ’جنگ کے لیے ہتھیار تیار‘ کرتے ہیں۔
لوگ سمجھتے ہیں کہ گوبر سے ان کی صحت بہتر ہوتی ہے اور دور دراز انڈین شہروں سے ہر سال لوگ اس میلے میں شرکت کرتے ہیں۔
اس میلے میں شریک ایک کسان مہیش نے بتایا کہ ’اگر کوئی بیماری ہے تو اس کا علاج ہو جائے گا۔‘
کچھ ہندو مانتے ہیں کہ گائے اور اس کے اندر سے نکلی ہر چیز مقدس اور صاف ہے۔
انڈین وزیراعظم نریندر مودی نے گائے کی حفاظت کے لیے اقدامات کیے ہیں اور بہت سی انڈین ریاستوں میں اسے ذبح کرنے پر پابندی ہے۔
مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی کے کچھ اراکین یہاں تک کہتے ہیں کہ گائے کے پیشاب میں کورونا وائرس کا بھی علاج چھپا ہے۔
مودی حکومت کی یہ بھی کوشش ہے کہ گائے کے فضلے سے ٹوتھ پیسٹ، شیمپو اور مچھروں کو بھگانے والے سپرے تیار کیے جائیں۔

شیئر: