Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا: دیوالی کے موقع پر زبردستی بریانی کا ہوٹل بند کرانے کی ویڈیو وائرل

سوریاونشی کہتا ہے بند کرو یہ سب، یہ ہندووں کا علاقہ ہے۔ (فوٹو: سکرین گریب)
انڈیا میں دہلی کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس میں ایک شخص کو دیوالی کی رات بریانی کے ہوٹل کے سٹاف کو ہوٹل کھولنے پر مغلظات بکتے ہوئے اور زبردستی ہوٹل بند کراتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
مذکورہ شخص سٹاف کو دہلی کے علاقے سنت نگر میں واقع ہوٹل بند کرنے کے لیے دھمکیاں دے رہا ہے۔
انڈین خبر رساں ایجنسی پریس ٹرسٹ آف انڈیا کے مطابق اس شخص کا نام نریش کمار سوریاونشی ہے اور وہ ویڈیو میں اپنی شناخت دائیں بازو کے گروپ بجرنگ دل کے کارکن کے طور پر کرا رہا ہے۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وہ ہوٹل کے اندر خاموشی سے بیٹھے بریانی والوں کی طرف بڑھ رہا ہے اور انہیں نازیبا الفاظ سے مخاطب کر رہا ہے۔ ہوٹل بند کرنے کا حکم دے کر وہ اونچی آواز میں کہہ رہا ہے کہ ’اگر میں عید والے دن تمھاری مسجد کے سامنے سؤر ذبح کرو تو تمھیں کیسا لگے گا؟ وہ کہتا ہے ’بند کرو یہ سب، یہ ہندووں کا علاقہ ہے۔‘
’تم نے دکان کیسے کھولی ہے؟ کس نے تمہیں اجازت دی؟ تمہیں پتہ نہیں ہے کہ یہ ہندو علاقہ ہے؟ آج دیوالی ہے۔۔۔اسے ابھی بند کرو۔ یہ کیا ہے۔۔۔تمہیں لگتا ہے یہ تمہارا علاقہ ہے۔۔۔کیا یہ جامع مسجد ہے؟ یہ مکمل طور پر ہندو علاقہ ہے۔‘
ویڈیو میں ہوٹل سٹاف حیرت اور ڈر میں مبتلا نظر آرہا ہے اور مذکورہ شخص کی باتوں کا کوئی جواب نہیں دے رہا۔
سٹاف میں سے ایک شخص آگے بڑھ کر نریش کمار کو روکنے کی کوشش کر رہا  اور اسے دیوالی کی مبارکباد دے رہا ہے۔ تاہم وہ اسے یہ کہہ کر ہٹا دیتا ہے کہ ’تمہیں ڈر نہیں لگتا‘؟

ہوٹل سٹاف میں سے ایک شخص نے مذکورہ شخص کو دیوالی کی مبارکباد بھی دے کر معاملہ ختم کرنے کی کوشش کی۔ فائل فوٹو: اے ایف پی

اس پر ہوٹل سٹاف کرسیاں اور ٹیبل ہوٹل کے اندر لے جا کر ہوٹل بند کرنا شروع کرتا ہے۔
انڈین نیوز چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق دہلی پولیس ویڈیو کے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد واقعے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا  ہے۔ تاہم ملزم کی اب تک نہ شناخت ہوئی ہے نہ اسے گرفتار کیا گیا ہے۔
تعزیرات ہند کے دفع 295 اے کے تحت مقدمہ درج کر دیا گیا ہے۔۔
نائب پولیس کمشنر برائے شمال ساگر سنگھ کالسی کا کہنا ہے کہ براری پولیس سٹیشن میں اب تک کوئی کال یا شکایت موصول نہیں ہوئی ہے۔ تاہم حقائق کی تصدیق کی جارہی ہے اور قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔‘

شیئر: