Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’سعودی عرب میں غربت اور فاقے کی شرح زیرو ہو گئی‘

اجلاس کی میزبانی سعودی سینٹرل بینک (ساما) کررہا ہے (فوٹو: عاجل)
جدہ میں اسلامی مالیاتی خدمات کونسل نے کہا ہے کہ ’سعودی عرب میں غربت اور فاقے کی شرح زیرو فیصد تک آ گئی ہے جو کہ سعودی عرب کی مسلسل کوششوں کی وجہ سے ممکن ہوسکا ہے۔‘ 
الاخباریہ کے مطابق اسلامی مالیاتی کونسل کی جانب سے کہا گیا ہے کہ سعودی حکومت نے تعلیم کے شعبے پر توجہ دی ہے۔ لڑکوں اور لڑکیوں کے درمیان مساوات کا اصول اپنایا گیا۔ 
اسلامی مالیاتی کونسل کا پندرہویں سیشن کا سہ روزہ اجلاس منگل کو شروع ہوا، اس کاعنوان’اسلامی فنڈنگ، ڈیجیٹل تبدیلی، جدت طرازی اور لچک کے درمیان توازن‘ ہے۔ 
اجلاس کی میزبانی سعودی سینٹرل بینک (ساما) کررہا ہے۔ اجلاس میں 18 سے زیادہ ممالک کے  سینٹرل بینکوں، مالیاتی اداروں اور نگراں اداروں کے نمائندے شریک ہیں۔
اسلامی مالیاتی خدمات کونسل کے ایک اجلاس کا عنوان ’اسلامی مالیاتی سیکٹر کا ادارہ جاتی بنیادی ڈھانچہ‘ رہا- کونسل کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر بیلو لاوال دانباتا، معاون سیکریٹری جنرل ڈاکٹرفقی اسماعیل اور معاون سیکریٹری جنرل سہیل الزدجالی نے خطاب کیا۔ 
ڈاکٹر بیلو نے اجلاس کے آغاز میں گذشتہ برسوں کے دوران اسلامی مالیاتی کونسل کی کارکردگی کا تعارف کرایا۔
انہوں نے کہاکہ ’اعدادوشمار بتا رہے ہیں کہ گذشتہ تین برسوں کے دوران رکن ملکوں کے ہاں اسلامی مالیاتی خدمات کا شعبہ مسلسل آگے بڑھ رہا ہے۔ رکن ملکوں نے 2018 کے دوران  2.19 ٹریلین ڈالر کمائے- 2019 میں  2.44 ٹریلین ڈالر کمائے جبکہ 2020 کے دوران شرح نمو 2.70 ٹریلین ڈالر سے زیادہ ریکارڈ کی گئی۔‘
انہوں نے کہا کہ اسلامی مالیاتی خدمات کونسل  دنیا کے 80 سے زیادہ بازاروں اور مارکیٹ کے  98 موثر فریقوں پر مشتمل ہے۔ اس میں کئی بین الاقوامی تنظیمیں شامل ہیں۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں
 

شیئر: