Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حوثی جنگ کا خرچ ”قات‘ ‘ سے نکالنے لگے

جدہ.... سلامتی کونسل کے ماتحت ماہرین کی ایک ٹیم نے رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ حوثی باغی اور علی صالح کے ہمنوا یمن میں خانہ جنگی کے اخراجات قات کے کاروبار سے پورے کررہے ہیں۔ باغی بلیک مارکیٹ کے سرگرم عناصر سے ٹیکس اور قات کے کاروبار سے دولت کما رہے ہیں۔قات کے کاروبار پر یمن میں 10فیصد ٹیکس لیا جارہا ہے۔ باغی اسمگلروں کو رقم لیکر چور راستے مہیا کررہے ہیں۔ باغیو ںنے کئی مالیاتی فنڈز اپنے قبضے میں کرلئے ہیں۔ ان میں نئی نسل کے فروغ کا فنڈ،اسپورٹس فروغ فنڈ، سماجی کفالت فنڈ اور سوشل انشورنس فنڈ قابل ذکر ہیں۔باغیوں نے 28ارب ریال تمباکو اور تیزاب کی کمپنی سے وصول کئے۔ حوثی باغی صنعاءمیں تعمیراتی کمپنیوں پر بھی قبضہ کررہے ہیں۔

شیئر: