Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جان بچانے والی گاڑیوں کو راستہ نہ دینے پر جرمانہ ہوگا

ایمرجنسی گاڑی کو راستہ نہ دینے کی صورت میں تین ہزار روپے تک جرمانہ ہو سکتا ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
دنیا کے ترقی یافتہ ممالک کی طرح اب پاکستان میں بھی انسانی جانیں بچانے والی گاڑیوں یعنی ایمبولینس اور فائر بریگیڈ کی گاڑیوں کو صاف راستہ فراہم کرنے کے لیے ایک نیا قانون منظور ہو گیا ہے جس کے تحت تمام ڈرائیورز پر لازم ہو گا کہ ایسی گاڑیوں کو راستہ فراہم کریں۔
سینیٹر فیصل جاوید خان کی جانب سے پیش کیا گیا بل بدھ کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے منظور ہونے والے قوانین میں شامل تھا۔ 
جمعرات کو اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے فیصل جاوید کا کہنا تھا کہ انہیں بہت خوشی ہے کہ اسلام آباد میں ایمرجنسی گاڑیوں کو صاف راستہ دینے کا قانون پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے منظور ہو گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ بل سینیٹ سے کئی ماہ قبل منظور ہوا تاہم قومی اسمبلی نے اس کی منظوری میں 90 دن سے زیادہ لگا دیے تھے اس لیے انہیں اسے مشترکہ اجلاس میں لانا پڑا تھا۔
نئے قانون میں کیا ہے؟
اردو نیوز کو دستیاب بل کے مسودے کے مطابق اسلام آباد میں کسی بھی گاڑی کا ڈرائیور پابند ہو گا کہ وہ وارننگ لائیٹ یا سائرن کی آواز کے ساتھ آنے والی ایمبولینس اور فائر بریگیڈ کی گاڑی کو صاف راستہ فراہم کرے اور ایسا نہ کرنے والے افراد پر تین ہزار روپے تک جرمانہ عائد کیا جا سکے گا۔
قانون میں ایمرجنسی گاڑیوں کے غلط استعمال کے حوالے سے بھی سزا تجویز کی گئی ہے اور جو شخص بھی وارننگ لائٹس یا ایمبولینس کے سائرن کا بلا ضرورت استعمال کرے گا اسے نہ صرف پانچ ہزار روپے تک جرمانہ کیا جا سکے گا بلکہ اسے چھ ماہ تک قید کی سزا بھی مل سکتی ہے۔
بل کے اغراض و مقاصد کے مطابق طبی ایمرجنسی میں ہر سیکنڈ اہم ہوتا ہے۔ ایسی صورتحال میں پہلے گھنٹے کو ’سنہری گھنٹہ‘ بھی کہا جا تا ہے۔ ایسے وقت میں ایمرجنسی گاڑیاں بہت اہم کردار ادا کرتی ہیں کیونکہ ابتدائی طبی امداد اور مریضوں کی ہسپتال منتقلی کی ذمہ داری انہیں پر عائد ہوتی ہے۔
بل کے اغراض و مقاصد کے مطابق سڑکوں پر ٹریفک کے بوجھ کے اضافے کے ساتھ اب یہ ضروری ہو گیا ہے کہ گاڑی چلانے والا ہر فرد ایمبولینس اور ایمرجنسی گاڑیوں کو راستہ فراہم کرنے کی اہمیت سے آگاہ ہو۔ جوں ہی انہیں ایمبولینس کی آواز سنائی دے تمام ڈرائیور ایک سائیڈ پر ہو جائیں اور راستہ دے دیں کیونکہ ایسی گاڑیوں کے لیے ایک ایک سینکڈ کسی کی جان پچانے کا باعث بن سکتا ہے۔

شیئر: