Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ڈیڑھ سال کے بعد کرتارپور راہداری کی رونقیں بحال، یاتریوں کی آمد شروع

پاکستان میں سکھوں اہم مذہبی مقام دربار صاحب، کرتار پور کو انڈین یاتریوں کے لیے  ڈیڑھ سال بعد دوبارہ کھول دیا گیا ہے جبکہ انڈین پنجاب کے وزیراعلیٰ چرن جیت سنگھ دیگر وزرا کے ساتھ ایک وفد کی صورت میں ڈیرہ دربار صاحب پہنچے ہیں۔ 
خیال رہے کہ پاکستان اور انڈیا کے درمیان ویزہ فری راہداری کا افتتاح باباگرونانک کی 550 ویں سالگرہ کے موقع پر  نو نومبر 2019 میں وزیر اعظم عمران خان نے کیا تھا۔  
کرتار پور دربار صاحب سکھ مذہب کے بانی بابا گرونانن دیو کے آخری ایام سے منسوب عبادت گاہ ہے جو پاک انڈیا بارڈر پر چار کلومیٹر پاکستان کے اندر واقع ہے۔
 سنہ 2019 میں راہداری کھلنے کے بعد ہزاروں کی تعداد میں سکھ یاتریوں نے گوردوارہ میں حاضری دی۔ تاہم کورونا وائرس کے بعد مارچ 2020 میں اس راہدری کو کسی بھی قسم کی آمدورفت کے لیے بند کر دیا گیا تھا۔  
بابا جی گرونانک کے 552 ویں جنم دن کی تقریبات کے لیے اس وقت دوہزار سے یاد سکھ یاتری پاکستان پہنچ چکے ہیں اور وہ ننکانہ صاحب میں ہونے والی تقریبات میں شریک ہوں گے۔
ترجمان  متروکہ وقف املاک بورڈ عامر ہاشمی کے مطابق دو ہزار 890 یاتریوں کو پاکستان کے ویزے جاری کیے گئے جبکہ ان میں سے دوہزار پانچ سو سکھ یاتری واہگہ کے راستے پاکستان میں پہنچ چکے ہیں۔  
 تاہم اس کے ساتھ ساتھ کرتارپور راہداری بھی کھول دی گئی ہے اور اب انڈین پنجاب سے یاتری بغیر ویزے کے بھی اپنی مذہبی رسومات پاکستان میں ادا کر سکیں گے۔
انڈیا کے سابق کرکٹر اور سیاستدان نوجوت سنگھ سدھو بھی 20 نومبر کو کرتارپور راہدی کے ذریعے پاکستان آئیں گے اور گردوارہ دربار صاحب حاضری دیں گے۔ 

بابا جی گرونانک کے 552 ویں جنم دن کی تقریبات کے لیے اس وقت دوہزار سے یاد سکھ یاتری پاکستان پہنچ چکے ہیں: فوٹو اے ایف پی

کرتارپورپراجیکٹ مینیجر یونٹ کے سی او محمد لطیف نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’راہداری کھلنے کے پہلے دن انڈین پنجاب کے وزیر اعلی چرن جیت سنگھ سمیت 28 افراد کا وفد دربار صاحب پہنچا ہے جہاں انہوں نے مختلف مذہبی رسومات میں شرکت کی ہے جبکہ آج  جمعرات کے روز ہی ڈیڑھ ہزار کے قریب یاتریوں کی آمد کی توقع کی جاری ہے۔‘  
خیال رہے کہ گذشتہ برس مارچ سے پہلے روزانہ کی بنیاد پر آنے والے یاتریوں کی تعداد اوسطاً دو ہزار افراد روزانہ تھی۔  

شیئر: