Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بنگلہ دیش کے خلاف پاکستان کی بیٹنگ لڑکھڑائی یا پچ ہی خراب تھی؟

ڈھاکہ میں تین ٹی 20 انٹرنیشنل میچز کی سیریز کے پہلے میچ میں پاکستان نے بنگلہ دیش کو چار وکٹوں سے شکست دے کر سیریز میں ایک صفر کی برتری حاصل کر لی ہے۔  
پاکستان نے بنگلہ دیش کے خلاف آخری اوور میں میچ اپنے نام کر ہی لیا لیکن یہ جیت اتنی آسان ثابت نہیں ہوئی  کیونکہ 128 رنز کے ہدف کے تعاقب میں پاکستان کا ٹاپ ارڈر جلدی پویلین واپس لوٹ گیا تھا۔
 پاکستانی بیٹسمنوں کو پیش آنے والی مشکلات کا ذمہ دار سوشل میڈیا صارفین ڈھاکہ کے شیربنگلہ سٹیڈیم کی ’خراب پچ‘ کو قرار دے رہے ہیں۔
میچ کے دوران دیکھا گیا دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں کو بیٹنگ کرنے میں مشکلات پیش آرہی تھیں جس کی وجہ گیند کا بلے پر نہ آنا تھا۔ کبھی گیند بہت اٹھ جاتی اور کبھی بلکل نیچے بیٹمسین کے بلے کی پہنچ سے دور رہتی۔
ٹوئٹر صارف عرفہ فیروز نے اپنی ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’غیر تیار شدہ پچز، ایسا لگتا ہے کہ پاکستان کا دورہ بنگلہ دیش آؤٹ آف فارم کھلاڑیوں کے مین آف دا میچ جیتنے اور نئے کھلاڑیوں کے ڈیبیو ہونے پر اختتام پذیر ہوگی۔

 عرفہ نے لکھا کیا یہ بنگلہ دیش سیریز لطف اندوز ہونے کے لیے کافی ہے؟
صارف عمران صدیقی نے کہا کہ بنگلہ دیش کی پچز دنیا کی خراب ترین پچز ہوتی ہیں اور انہوں نے دیگر صارفین سے پوچھا کہ کیا وہ ان سے متفق ہیں؟

شاہد نامی صارف نے شیر بنگلہ سٹیڈیم کے پچ  کے حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے لکھا کہ ’یہ ایک بہت بری پچ ہے، گیند میدان سے بمشکل چار انچ تک ہی اوپر اٹھ رہی ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’ایسی پچز بنگلہ دیش کی کرکٹ کو نیچے گرائے گی اور اس وقت نقصان پہنچائے گی جب وہ باہر کھلینے جائیں گے۔‘

عمر شہزاد نامی صارف نے لکھا کہ بنگلہ دیش بورڈ کو ایک بار پھر جائزہ لینے کی ضرورت ہے کہ کیسی پچز بنائی گئی ہیں۔
’وہ اپنی سرزمین پر میچز جیت سکتے ہے لیکن عالمی ضرورت کے مطابق ٹیلٹ کو گروم نہیں کر پا رہے جیسا کہ ہم نے ورلڈ کپ میں بھی دیکھا۔‘

عمر نے مزید لکھا کہ ’بنگلہ دیش اپنی سرزمین پر سوائے ایشیائی ٹیموں کے کسی کو بھی گھیر سکتی ہیں، تاہم اس کے لیے پجز کو متوازن کرنا چاہیے‘۔

شیئر: