Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’کھربوں کی سرکاری اراضی پر قبضہ، لینڈ مافیا، سہولت کاروں کے خلاف کارروائی کریں گے‘

وزیراعظم کے مطابق میپنگ کے دوران زمین پر قبضے کا انکشاف ہوا ہے (فوٹو: ایوان وزیراعظم)
پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ سرکاری زمینوں پر قبضہ کرنے والے لینڈ مافیا اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف کارروائی کریں گے۔
اتوار کو جاری کردہ پیغام میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ملک کے تین بڑے شہروں کی زمینوں سمیت لینڈ مافیا کے زیر قبضہ سرکاری اراضی کی مجموعی مالیت تقریباً 5595 ارب روپے ہے۔
ٹوئٹر پر جاری ایک پیغام میں انہوں نے کہا کہ ’جنگلات کے زیرقبضہ رقبے کی مالیت تقریبا 1869 ارب روپے۔‘

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر احتجاج کی طرح جب ہم نے ڈیجیٹل لینڈ ریکارڈز کے لیے پاکستان کی کیڈیسٹرل میپنگ کا آغاز کیا تو ہمیں شدید مزاحمت کا سامنا ہوا۔
کئی ٹویٹس پر مشتمل پیغام میں وزیراعظم نے لکھا کہ ’سرکاری اراضی کے سروے کے پہلے مرحلے کے نتائج سے اس مزاحمت کی وجوہات سامنے آ گئیں کہ سیاسی اشرافیہ لینڈ مافیا کے ساتھ مل کر جنگلات سمیت برے سرکاری رقبے پر قابض تھی۔‘

عمران خان نے اپنی ٹویٹس میں سرکاری زمین پر قبضوں سے متعلق سروے آف پاکستان کی جانب سے لینڈ ریکارڈ کی ڈیجیٹلائزیشن کی کچھ تفصیلات بھی شیئر کیں۔
اس کے مطابق قبضہ شدہ سرکاری زمین کی مالیت 5595 ارب روپے ہے۔ متروکہ وقف املاک بورڈ، نیشنل ہائی وے، سول ایوی ایشن اور ریلوے کی ملکیتی ہزاروں ایکڑ زمین کے ساتھ جنگلات کی چھ لاکھ 75 ہزار ایکڑ سے زائد زمین پر قبضہ ہے۔
سرکاری زمینوں باالخصوص جنگلات کی زمینوں پر قبضے کے نتائج کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے لکھا کہ ’جنگلات کی زمینوں پر لینڈ مافیا کے اس قبضے سے پاکستان کو جنگلات کے مناسب حجم کے حوالے سے درپیش موجودہ کمی میں مزید شدت  پیدا ہوئی۔‘

شیئر: