طالبان نے افغانستان میں ٹی وی چینلز کے لیے نئے قواعد و ضوابط جاری کیے ہیں جن کے مطابق خواتین اداکاروں کو ڈراموں میں دکھانے کی اجازت نہیں ہوگی۔
طالبان حکام کی جانب سے جاری کیے گئے نئے قواعد و ضوابط کے مطابق خواتین اینکروں اور صحافیوں کو بھی ٹی وی پر ’حجاب‘ کرنا ہوگا اور ٹی وی چینلز پر پیغمبر اسلام اور دیگر مقدس ہستوں کے خاکے دکھانے پر بھی پابندگی ہو گی۔
طالبان حکومت کے ایک ترجمان نے غیرملکی خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ ’یہ قوانین نہیں بلکہ مذہبی قواعد ہیں۔‘
مزید پڑھیں
-
طالبان کی لڑکیوں کی تعلیم پر عائد پابندی شاید عارضی نہ ہو: ملالہNode ID: 618481
-
افغانستان میں 130 خواتین فروخت کرنے والا شخص گرفتارNode ID: 619026
-
افغانستان میں سرکاری ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی شروعNode ID: 620186
نئے قواعد کے مطابق ایسی فلموں اور پروگراموں کو نشر کرنے پر بھی پابندی ہوگی جو اسلامی اور افغان اقدار کے خلاف ہوں۔
Taliban issues new "religious guidelines" to media in #Afghanistan
TV networks banned from airing dramas/soap operas featuring female actors
Networks banned from airing films/programs that depict Prophet Mohammad/revered Islamic figures
Female presenters must wear hijab on TV
— Frud Bezhan فرود بيژن (@FrudBezhan) November 21, 2021
ان اقدامات پر سوشل میڈیا صارفین طالبان پر تنقید کررہے ہیں۔
صارف مسعود حسینی نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ ’طالبان نے خواتین اور لڑکیوں پر تھیٹر، فلموں، سینما اور ٹی وی سیریز میں کام کرنے پر پابندی لگا دی ہے۔‘
’اب بھی بہت سارے مغربی سیاستدان بیوقوف بن رہے ہیں کہ طالبان تبدیل ہو گئے ہیں۔‘
#Taliban bans women & girls to act and role in movies, #theater, Cinema & TV series. Taliban’s religious ministry states the new regulations against women today. Still there are many western politicians who really fooled by Taliban thinking they are changed!!
— Massoud Hossaini (@Massoud151) November 21, 2021