Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریئل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری پر تارکین وطن کو ٹیکس میں چھوٹ ملے گی: وزیراعظم

وزیر اعظم عمران خان نے اسلام آباد میں سوہنی دھرتی پروگرام کا افتتاح کیا (فوٹو: ٹوئٹر، فیصل جاوید)
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ریئل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری پر اوورسیز پاکستانیوں کو ٹیکس میں چھوٹ دینے کے لیے پروگرام لایا جا رہا ہے۔
جمعرات کو اسلام آباد میں سوہنی دھرتی ریمیٹنس پروگرام کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا مسئلہ یہ ہے کہ ماضی میں برآمدات پر توجہ نہیں دی گئی حالانکہ 60 کی دہائی میں برآمدات بہت زیادہ تھیں۔
انہوں نے کہا کہ برآمدات کم ہونے سے ملک کو نقصان ہوا اور اگر معشیت بہتر ہوتی بھی تو کرنٹ اکاؤنٹ پر پریشر بڑھ جاتا ہے۔
’اسی وجہ سے پاکستان کو آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا۔‘
عمران خان کا کہنا تھا کہ برآمدات بڑھنے تک اس کا حل ترسیلات زر ہے، جو اوورسیز پاکستانیز بھجواتے ہیں۔
وزیر اعظم نے ایک بار پھر اوورسیز پاکستانیوں کو ملک کا قمیتی اثاثہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ہر مشکل وقت میں ملک کا ساتھ دیا۔
’سوہنی دھرتی پروگرام سے اوورسیز پاکستانیوں کو بہت فائدہ ہو گا، اس کو پہلے شروع کیا جانا چاہیے تھا۔‘
وزیراعظم نے روشن ڈیجیٹل پروگرام کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس کے ذریعے اوورسیز گھر بھی خرید سکتے ہیں اور ریئل اسٹیٹ میں بھی سرمایہ کار کر سکتے ہیں۔
’اس کے ذریعے سرمایہ کاری میں فراڈ کا خدشہ نہیں ہے۔‘

پروگرام کے تحت  ترسیلاتِ رز کے عوض سمندر پار پاکستانیوں کو ریوارڈ پوائنٹس حاصل ہوں گے (فوٹو: اے ایف پی)

تقریب سے سٹیٹ بینک کے گورنر رضا باقر نے کہا کہ سٹیٹ کی کوشش ہے کہ حکومت کے معشیت میں بہتری لانے کے منصوبوں کو سپورٹ کیا جائے۔

سوہنی دھرتی پروگرام، اوورسیز پاکستانیوں کو کیا مراعات حاصل ہوں گی؟

حکومت پاکستان نے سمندر پار پاکستانیوں کے لیے سوہنی دھرتی ریمیٹنس پروگرام شروع کر دیا ہے۔
پروگرام کا افتتاح جمعرات کو اسلام آباد میں وزیرِ اعظم عمران خان نے کیا۔
وزیر اعظم آفس کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق سمندر پار پاکستانیوں کے لیے سہولیات فراہم کرنے کے ویژن کے تحت سٹیٹ بنک سوہنی دھرتی ریمیٹنس پروگرام کا اجرا کرنے جا رہا ہے۔
پروگرام کے تحت اسٹیٹ بنک کے تفویض کردہ ذرائع سے بھیجی جانے والی  ترسیلاتِ رز کے عوض سمندر پار پاکستانیوں کو ریوارڈ پوائنٹس حاصل ہوں گے جن کے ذریعے وہ سرکاری اداروں سے دی جانے والی خدمات کا مفت استعمال کر سکیں گے۔
اس مقصد کے لیے موبائل ایپلیکیشن کا اجرا بھی کیا جا رہا ہے جس کے تحت سمندر پار پاکستانی اپنے ریوارڈ پوائنٹس کے عوض نہ صرف سرکاری اداروں کی خدمات حاصل کر سکیں گے بلکہ اس سے اسفادہ حاصل کرنے کے لیے اپنے علاوہ ایک بینیفشری کی نشاندہی بھی کر سکتے ہیں جس کو یہ ریوارڈ پوائنٹس منتقل ہو سکتے ہیں۔

شیئر: