Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سبز آنکھوں والی مشہور ’افغان گرل‘ نے اٹلی میں پناہ لے لی

شربت گلہ کا کہنا ہے کہ وہ افغانستان پر سوویت یونین کے حملے کے چار یا پانچ برس بعد پاکستان آئیں (فائل فوٹو: اے ایف پی)
سنہ 1985 کے نیشنل جیوگرافک میگزین کے کور پر چھپنے والی سبز آنکھوں والی مشہور ’افغان گرل‘ کو اٹلی نے پناہ دے دی۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اطالوی حکام کا کہنا ہے کہ افغانستان میں کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیموں نے شربت گُلہ کو طالبان کے زیر کنٹرول علاقوں سے نکالنے کی درخواست کی تھی۔
حکام کا کہنا ہے کہ شربت گلہ کو پناہ دینا طالبان کے افغانستان پر کنٹرول کے بعد افغان شہریوں کی بیرون ملک منتقلی کے پروگرام کا حصہ ہے۔
شربت گلہ کو اس وقت شہرت ملی جب 1980 کی دہائی میں امریکی فوٹوگرافر سٹیو مک کری نے پاکستان میں افغان مہاجرین کے کیمپ میں ان کی تصویر بنائی۔
یہ تصویر 1985 میں نیشنل جیوگرافک میگزین کے کور پر چھپی اور اس طرح شربت گلہ سب سے مشہور افغان مہاجر بن گئیں۔
امریکی فوٹوگرافر سٹیو مک کری نے 2002 میں انہیں ایک بار پھر ڈھونڈ نکالا اور ان کی دوبارہ تصویر بنائی۔
شربت گلہ کا کہنا ہے کہ وہ افغانستان پر سوویت یونین کے حملے کے چار یا پانچ برس بعد آئیں۔ ان کا شمار ان لاکھوں افغان مہاجرین میں ہوتا ہے جو پناہ گزینوں کی حیثیت سے پاکستان پہنچے تھے۔

امریکی فوٹوگرافر سٹیو مک کری نے 2002 میں انہیں ایک بار پھر ڈھونڈ نکالا اور ان کی دوبارہ تصویر بنائی (فائل فوٹو: اے ایف پی)

انہیں 2016 میں اس وقت گرفتاری کے بعد افغانستان واپس بھیج دیا گیا تھا جب یہ معلوم ہوا کہ وہ پاکستان میں جعلی شناختی دستاویزات پر مقیم ہیں۔  
ستمبر کے آغاز میں اٹلی نے بتایا تھا کہ اس نے طالبان کے کنٹرول کے بعد افغانستان سے پانچ ہزار افغان شہریوں کو نکال لیا ہے۔
اٹلی کا شمار ان پانچ ممالک میں ہوتا ہے جو نیٹو کے ساتھ امریکی مشن میں بہت زیادہ سرگرم رہے ہیں۔ ان ممالک میں اٹلی علاوہ جرمنی، برطانیہ اور ترکی بھی شامل ہیں۔

شیئر: