Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مریم نواز کے خلاف توہینِ عدالت کی درخواست ناقابل سماعت

چیف جسٹس اطہر من اللہ کا کہنا تھا کہ ’تنقید سے متعلق ججز اوپن مائنڈڈ ہوتے ہیں‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
اسلام آباد ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے خلاف توہینِ عدالت کی درخواست ناقابل سماعت قرار دے دی۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اطہر من اللہ کا کہنا ہے کہ ریٹائرڈ آدمی کی توہین نہیں ہوتی بے شک ریٹائر ہونے والا شخص چیف جسٹس ہی کیوں نہ رہا ہو۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اطہر من اللہ نے جمعہ کو عدلیہ کو بدنام کرنے کے الزام پر توہین عدالت کی درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔  
درخواست میں مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی استدعا کی گئی ہے۔
درخواست گزار وکیل کا موقف ہے کہ مریم نواز اور شاہد خاقان عباسی نے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے خلاف جو باتیں نیوز کانفرنس میں کیں وہ توہین عدالت کے زمرے میں آتی ہیں۔
اس پر چیف جسٹس اطہر من اللہ کا کہنا تھا کہ ’ریٹائرڈ آدمی کی توہین نہیں ہوتی چاہے وہ چیف جسٹس ہی کیوں نہ ہو۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’جو شخص خود متاثر ہے وہ بھی ہتک عزت کا دعویٰ کر سکتا ہے۔‘
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے درخواست گزار وکیل کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔

شیئر: