Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’پہلے بیٹیوں کو تعلیم دیں، روٹی تندور سے بھی لا سکتے ہیں‘

پاکستان میں دیہی آبادی کی بڑی تعداد روٹی یا چپاتی گھروں پر بناتی ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
پاکستانی گلوکار و برسر اقتدار جماعت تحریک انصاف کے رہنما ابرارالحق کو روٹی بناتی کمسن لڑکی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کرنے پر صارفین کے ردعمل کا سامنا ہے۔
 ابرار الحق نے ٹوئٹر پر مختصر ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کیپشن میں لکھا کہ ’تربیت کے لیے سب سے بہترین عمر یہی ہے۔‘ 
اس ویڈیو پر زیادہ سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے گلوکار سے کہا گیا کہ وہ اپنے بیٹے کی بھی روٹی بناتے ہوئے ویڈیو شیئر کریں جبکہ بعض صارفین کے مطابق ابرار الحق نے درست بات کی ہے۔
حزب اختلاف کی جماعت مسلم لیگ ن کی رہنما حنا پرویز بٹ نے ویڈیو پر ردعمل میں کہا کہ ’بچوں کی یہ عمر سکول جانے، تعلیم حاصل کرنے اور کھیلنے کودنے کی ہوتی ہے نہ کہ گول روٹی بنانے کی تربیت حاصل کرنے کی۔‘
مشتاق احمد نامی صارف نے لکھا کہ ’ہاں یہ تربیت دینے کی صحیح عمر ہے۔‘

صحافی عالیہ چغتائی نے ابرار الحق کی ویڈیو ریٹویٹ کرتے ہوئے تبصرہ کیا کہ ’یہ بتانے کے لیے کہ پدرسری نظام ناقابل قبول ہے آپ کی تربیت کرنے میں اب بہت دیر ہو چکی ہے۔ اسی طرح یہ بتانے کے لیے بھی کہ خواتین کو کچن تک محدود رکھنا پروپیگنڈا ہے۔‘
رمیشا طاہر نامی ٹوئٹر ہینڈل سے لکھا گیا کہ ’پہلے اپنی بیٹیوں کو تعلیم دیں۔ روٹی بعد میں بھی بنائی جا سکتی ہے یا تندور سے بھی لا سکتے ہیں۔ اور یہ فیصلہ کس نے کیا کہ روٹی بنانے کے لیے یہی بہترین عمر ہے؟‘ 

شیر بانو نامی صارف نے ابرار الحق کی ویڈیو پر کمنٹس میں لکھا کہ ’یہ خطرناک ہے۔ آپ کے بچے کی عمر کم از کم نو یا دس سال ہونی چاہیے کہ اس کو چولہے یا تندور کے قریب جانے دیا جائے۔‘
سید محمد مدنی نامی صارف نے ابرار الحق کی تعریف کی اور لکھا کہ ’ماشاء اللہ، گھر کی تعلیم چلانے کے لیے ایک بہترین کاوش اور تربیت دیکھ کر خوشی ہوئی کیونکہ یہ تربیت ہر نوجوان پاکستانی کے لیے لازمی ہے‘۔

شیئر: