اپنے ملک میں ویکسین لگوانے والوں کو سعودی عرب میں پانچ دن قرنطینہ کرنا ہوگا
اپنے ملک میں ویکسین لگوانے والوں کو سعودی عرب میں پانچ دن قرنطینہ کرنا ہوگا
بدھ 1 دسمبر 2021 0:06
پاکستان سمیت چھ ممالک سے یکم دسمبر 2021 سے مسافروں کو براہ راست مملکت آنے کی اجازت دی گئی ہے۔ (فوٹو: روئٹرز)
سعودی عرب میں کورونا وائرس کے حوالے سے احتیاطی تدابیر کے تحت پاکستان سمیت جن چھ ممالک سے جمعرات یکم دسمبر 2021 سے مسافروں کو براہ راست مملکت آنے کی اجازت دی گئی ہے انہیں مملکت آنے پر پانچ دن قرنطینہ میں گزارنے ہوں گے۔
قبل ازیں سفری پابندی والے ممالک سے مملکت آنے والے مسافروں کو کسی ایسے ملک میں 14 دن گزارنے ہوتے تھے جہاں سے سفری پابندی عائد نہیں تھی۔
ایوان شاہی کی جانب سے پابندی والے ممالک کے اقامہ ہولڈرز کی سہولت کے لیے خصوصی رعایت دیتے ہوئے ان کے اقاموں اور خروج وعودہ کی مدت میں مزید دو ماہ کی توسیع کے احکامات صادر کیے جا چکے ہیں۔
اس حوالے سے جوازات کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر بیشتر افراد کی جانب سے دریافت کیا گیا ہے کہ پابندی والے ممالک کی وضاحت کی جائے تاکہ معلوم ہوسکے کہ جن ممالک کے شہریوں کو براہ راست آنے کی اجازت دی گئی ہے ان کے شہری اس رعایت سے مستفید ہوں گے یا نہیں؟
جوازات کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ایک شخص نے دریافت کیا ’ممنوعہ ممالک سے سفری پابندی یکم دسمبر کو ختم ہونے پر 14 دن گزارے بغیر کسی ایسے ملک میں قرنطینہ میں رہنے والے افراد مقررہ تاریخ کے فوری بعد مملکت آسکتے ہیں؟‘
اس حوالے سے جوازات کا کہنا تھا کہ سفری پابندی والے چھ ممالک جہاں سے یکم دسمبر 2021 سے مسافروں کی براہ راست پابندی کا خاتمہ کیا جا رہا ہے اس کے تحت مذکورہ ممالک سے لوگ یکم دسمبر کے بعد براہ راست مملکت آسکتے ہیں۔
واضح رہے سعودی حکام نے پاکستان، انڈیا، مصر، انڈونیشیا، برازیل اور ویتنام سے مسافروں کی براہ راست مملکت آنے پر پابندی کے خاتمہ کے احکامات جاری کیے ہیں۔ اس ضمن میں مذکورہ ممالک سے آنے والے وہ مسافر جنہوں نے اپنے ملکوں میں ویکسین لگوائی ہے انہیں پانچ دن ہوٹل میں قرنطینہ کرنا ہوگا۔
حکام بالا کی جانب سے دی جانے والی خصوصی رعایت کے تحت پابندی کے خاتمے کے ساتھ ہی دوسرے ملک میں 14 دن گزارنے کی شرط بھی از خود ختم ہوجائے گی۔
سفری اجازت ملنے کے بعد اقامہ ہولڈرز یا وزٹ ویزہ ہولڈرز جو دوسرے ملک میں 14 دن گزارنے کے انتظار میں ہیں وہ مذکورہ تاریخ کے بعد کسی بھی دن مملکت آسکتے ہیں۔
جوازات سے ایک اور شخص نے دریافت کیا ’میں نے ایک ویکسین سعودی عرب میں لگوائی ہے جبکہ دوسری اسی برانڈ کی اپنے ملک میں کیا مملکت آنے پر لازمی قرنطینہ ہوگا؟‘
اس حوالے سے جوازات کا کہنا تھا کہ جن ممالک سے سفری پابندی کا خاتمہ کیا گیا ہے وہاں سے ایسے مسافر جنہوں نے مملکت میں کورونا کی ایک ویکسین لگوائی ہے ان کے لیے چار دسمبر سے براہ راست پروازیں کھولی جائیں گی۔
اس زمرے میں شامل مسافر مملکت آنے کے بعد تین دن ہوٹل قرنطینہ میں گزاریں گے جہاں تیسرے دن ان کا پی سی آر ٹیسٹ کا نیگیٹو رزلٹ آنے پر ہی انہیں قرنطینہ سے نکلنے کی اجازت ہوگی۔
بعض افراد کا خیال تھا کہ ایک ہی کمپنی کی دوسری خوراک لگوانے والے قرنطینہ سے مستثنی ہوں گے۔ اس ضمن میں جوازات نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ دونوں خوراکیں مملکت میں لگوانے والے ہی قرنطینہ کی پابندی سے مستثنیٰ ہوں گے دیگر نہیں۔