Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کنگنا کے خلاف درخواست: ’ہاہاہا ملک کی طاقتور خاتون‘

کنگنا رناوت نے اپنی انسٹاگرام سٹوری پر خبر کو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’ہاہاہا اس ملک کی سب سے طاقتور خاتون۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)
بالی وڈ کی ’پنگا‘ گرل کنگنا رناوت سوشل میڈیا پر اپنے متنازع بیانات کی وجہ سے اکثر خبروں میں اِن رہتی ہیں۔ ان کی متنازع ٹویٹس کی وجہ سے ٹوئٹر نے ان کا اکاؤنٹ بھی بلاک کر دیا تھا جس کے بعد وہ انسٹاگرام پر زیادہ ایکٹیو ہو گئیں۔
انڈین نیوز ایجنسی اے این آئی کے مطابق  سپریم کورٹ میں کنگنا رناوت کی سوشل میڈیا پوسٹس پر ’سینسرشپ‘ لگانے کی درخواست دائر کر دی گئی ہے۔
درخواست میں ’ملک میں قانون کی عملداری برقرار رکھنے‘ کے لیے کنگنا کی آئندہ سوشل میڈیا پوسٹس پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
یہ درخواست ایڈووکیٹ چرنجیت سنگھ چندرپال کی جانب سے دائر کی گئی جن کا کہنا ہے کہ کنگنا کے سوشل میڈیا پر بیانبات نہ صرف اشتعال انگیز اور توہین آمیز ہیں بلکہ یہ فسادات اور مذہبی جذبات مجروح کرنے کے ارادے پر مبنی تھے اور ان میں سکھوں کو ملک مخالف انداز میں پیش کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ بیان ملک کے اتحاد کے مخالف تھا اور اداکارہ کو قانون کے مطابق سزا ملنی چاہیے۔
کنگنا رناوت نے اپنی انسٹاگرام سٹوری پر اس خبر کو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’ہاہاہا اس ملک کی سب سے طاقتور خاتون۔‘

کنگنا رناوت نے اپنی ایک پوسٹ میں سکھ برادری کو خالصتانی دہشت گرد قرار دیتے ہوئے لکھا تھا کہ ’خالصتانی دہشت گرد آج حکومت کے بازو  مروڑ رہے ہیں لیکن اس خاتون کو مت بھولیے وہ واحد انڈین وزیراعظم جنہوں نے انہیں کچل دیا تھا۔‘
درخواست میں کنگنا کی سوشل میڈیا پوسٹس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ’ایسے غیر ذمہ دارانہ بیانات انڈین شہریوں میں نفرت پھیلانے کا سبب بن سکتے ہیں جس سے ملک میں اختلافات پیدا ہو سکتے ہیں۔‘

شیئر: