Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی وزارت انصاف میں خواتین ملازمین کی خدمات اور کارکردگی کی ستائش

انصاف کے شعبے میں خواتین کو بااختیار بنانے سے خدمات میں اضافہ ہوا ہے۔( فوٹو ٹوئٹر)
سعودی وزارت انصاف میں کام کرنے والی خواتین ملازمین کو خدمات اور کارکردگی پر ان کے مثبت اثرات کے لیے سراہا گیا ہے۔
سعودی پریس ایجنسی ایس پی اے کے مطابق وزارت میں خواتین کے داخلے نے انہیں بااختیار بنانے اور سرکاری شعبے میں ان کی شرکت کو بلند کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ خواتین کے کرداروں میں قانونی اور سماجی محققین، انتظامی معاونین، پروگرام ڈویلپرز اور نوٹریز شامل ہیں۔
سعودی وزارت نے ایک بیان میں کہا ہے کہ انصاف کے شعبے میں خواتین کو بااختیار بنانے سے لوگوں کو فراہم کی جانے والی خدمات، کارکردگی اور کامیابیوں کی رفتار میں اضافہ اور کام کی تکمیل میں اضافہ ہوا ہے۔
ویمن ایڈمنسٹریشن کی ڈائریکٹر نورا بنت عبداللہ الغنیم نے کہا کہ خواتین ملازمین نے تمام شعبوں میں خدمات فراہم کیں جن میں عمل درآمد کے شعبے میں 17 لاکھ، عدالتی شعبے میں پانچ لاکھ 51 ہزار، دستاویزات کے شعبے میں تین لاکھ 20 ہزار، مصالحتی شعبے میں دو لاکھ 40 ہزار ، ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن ایجنسی میں ایک لاکھ 80 ہزار خدمات شامل ہیں۔
الغنیم نے مزید کہا کہ وزارت نے مرکزی محکمے مختص کیے ہیں جن میں مکمل طور پر خواتین کاعملہ موجود ہے جن میں کیسز آڈٹ سینٹر،کیس کی تیاری کا مرکز، عدالتی انتساب مرکز برائے عمل درآمد اور دستاویزی آپریشنز آڈٹ سینٹر شامل ہیں۔
سعودی وزارت انصاف نے خواتین کے محکموں کے قیام سے لے کر اب تک عدالتوں اور نوٹریز میں خواتین ملازمین کو تفویض کردہ کاموں کے علاوہ ان میں سے 85 سے زیادہ کو نگران کام سونپ کر ممتاز خواتین رہنماؤں کو بااختیار بنایا ہے۔
 

شیئر: