Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چند ماہ میں چار لاکھ آن لائن سیاحتی ویزے جاری

سعودی عرب کی معیشت میں سیاحت کا کردار اہم ہو گا۔ ( فائل فوٹو: روئٹرز)
عالمی تنظیم سیاحت کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں سعودی عرب کی نمائندگی وزیر سیاحت احمد الخطیب نے کی ہے، جہاں ان کا کہنا تھا کہ مملکت نے گذشتہ مہینوں کے دوران چار لاکھ آن لائن سیاحتی ویزے جاری کیے ہیں۔
الاقتصادیہ کے مطابق سعودی وزیر سیاحت نے کہا ہے کہ سعودی عرب سیاحت کے شعبے کے تحفظ کے لیے دنیا بھر کے سیاحتی اداروں کے ساتھ تعاون کی پالیسی پر گامزن ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیا وائرس اومی کرون اور اس پر عالمی ردِ عمل اس بات کا ٹھوس ثبوت ہے کہ عالمی برادری کو اس آفت سے نمٹنے کے لیے زیادہ موثر انداز میں مل کر کام کرنا ہو گا۔  
احمد الخطیب نے کہا کہ سعودی عرب عالمی سیاحت کے میدان میں نیا کھلاڑی ہونے کے باوجود اس حوالے سے اپنا مقام تیزی سے بہتر بنانے میں کامیاب ہوا ہے۔  
معاون وزیر سیاحت شہزادی ہیفا بنت محمد نے کہا کہ مملکت سیاحت کے شعبے میں بڑے خواب دیکھ رہی ہے۔ ملکی معیشت میں اس کا کردار اہم ہو گا۔
’ہمارا ہدف ہے کہ 2030 تک 10 کروڑ تک سیاح آئیں۔‘
عالمی تنظیم سیاحت کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سپین کے دارالحکومت میڈرڈ میں ہورہے ہیں جس میں 100 سے زیادہ ممالک کے نمائندے شریک ہیں۔ اجلاس 3 دسمبر تک جاری رہے گا۔ 
عالمی تنظیم سیاحت کی جنرل اسمبلی کا کورونا وبا کے بعد پہلا اجلاس ہے جس میں دنیا بھر کے نمائندے شرکت کررہے ہیں۔
وبا کی وجہ سے دنیا بھر میں سیاحت کا شعبہ بری طرح متاثر ہوا ہے۔  
کورونا سے قبل سیاحت کا شعبہ دنیا بھر میں 33 کروڑ افراد کو روزگار فراہم کیے ہوئے تھا۔ بین الاقوامی مجموعی قومی پیداوار میں اس کا حصہ نو ٹریلین ڈالر تک پہنچا ہوا تھا۔ وبا کی وجہ سے چھ کروڑ 20 لاکھ افراد روزگار سے محروم ہو گئے۔ مجموعی عالمی پیداوار میں سیاحت کا حصہ 50 فیصد تک کم ہوا ہے۔

شیئر: