Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان میں زیربحث آئی ایم ایف کی اعلٰی عہدیدار گیتا گوپی ناتھ کون؟

گیتا گوپی ناتھ آئی ایم ایف کے ریسرچ ڈیپارٹمنٹ کی ڈائریکٹر ہیں (فائل فوٹو: روئٹرز)
انڈین وزیراعظم نریندر مودی کے ساتھ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کی اکنامک کونسلر اور شعبہ تحقیق کی ڈائریکٹر گینا گوپی ناتھ کی ملاقات کی تصویر سامنے آنے کے بعد پاکستان میں اس خبر کا خاصا چرچا رہا۔
آئی ایم ایف کی انڈیا سے تعلق رکھنے والی خاتون نمائندہ کی وزیراعظم مودی سے ملاقات کو کئی دن ہو چکے ہیں لیکن سوشل پلیٹ فارمز پر یہ تصویر اور اس کا تذکرہ کسی نہ کسی شکل میں جاری ہے۔
بہت سے افراد نے یہ دعویٰ تک کر ڈالا کہ گیتا گوپی ناتھ آئی ایم ایف میں جس ذمہ داری پر فائز ہیں اس پر سٹیٹ بینک آف پاکستان کے گورنر رضا باقر انہیں رپورٹ کرنے کے بعد پابند ہوں گے۔ اگرچہ ایسا کہنے والے اپنے دعوے کے ثبوت میں کوئی دلیل نہیں پیش کرسکے البتہ وہ اپنے موقف سے پیچھے ہٹنے پر بھی آمادہ دکھائی نہیں دیے۔
انڈین معیشت سے متعلق گیتا گوپی ناتھ کا یہ بیان بھی خاصی دلچسپی سے دیکھا گیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ریگولیٹری غیر یقینی نے انڈین معیشت کو سست رکھنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

گیتا گوپی ناتھ کون؟

ہارورڈ یونیورسٹی کے ڈیٹا کے مطابق اکتوبر 2018 میں گیتا گوپی ناتھ کو آئی ایم ایف میں اکنامک کونسلر اور ڈائریکٹر ریسرچ مقرر کیا گیا تو وہ طاقتور ادارے کی نئی چیف اکنامسٹ ٹھہریں۔
عالمی مالیاتی ادارے کی 11 ہویں چیف اکنامسٹ بننے والی گیتا گوپی ناتھ اس ذمہ داری پر فائز ہونے والی پہلی خاتون ہیں۔
49 سالہ گیتا گوپی ناتھ 8 دسمبر 1971 کو کولکتہ، انڈیا میں پیدا ہوئیں۔ 1999 میں اقبال سنگھ سے شادی کرنے والی گوپی ناتھ کے والد ٹی وی گوپی ناتھ جب کہ والدہ وی سی وجے لکشمی ہیں۔ یہ انڈین ریاست کرناٹک کے شہر میسور میں مقیم رہے ہیں۔
گیتا گوپی ناتھ کے شوہر اقبال سنگھ بھی انڈیا سے تعلق رکھتے ہیں۔ وہ انٹرنیشنل ریلیشنز، ہیومن رائٹس اور قانون کے شعبے میں تدریس سے وابستہ رہے ہیں۔ بنگلور میں پیدا ہونے اور یونیورسٹی آف میسور سے تعلیم یافتہ اقبال سنگھ امریکی شہریت رکھتے ہیں۔
اقبال سنگھ دھلیوال میساچوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے شعبہ اقتصادیات کی عبداللطیف جمیل پاورٹی ایکشن لیب کے گلوبل ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ہیں۔ انہوں نے اپنے کیریئر کا آغاز انڈین ایڈمنسٹریشن سروس کے رکن کے طور پر کیا تاہم بعد میں وہ اس سے الگ ہوگئے تھے۔
روہیل نامی بیٹے کی والدہ اور خود بھی امریکی شہریت رکھنے والی گیتا گوپی ناتھ انڈیا کی اوورسیز شہریت بھی رکھتی ہیں۔ آئی ایم ایف میں اپنی ذمہ داری اور ہارورڈ میں تدریس سے قبل انڈین ریاست کیرالہ کے وزیراعلٰی کی معاشی مشیر بھی رہ چکی ہیں۔ 
سنہ 2021 میں آئی ایم ایف کی مینجنگ ڈائریکٹر بننے کے بعد عالمی ادارے کے سربراہ کے بعد دوسری اہم ترین پوزیشن پر موجود گیتاگوپی ناتھ پہلے سے اس پوزیشن پر موجود جیفری اوکاموتو کی جگہ لیں گی۔
دو بہنوں میں چھوٹی بہن گیتا گوپی ناتھ ایک ملیالی خاندان سے تعلق رکھتی ہیں۔ 1992 میں یونیورسٹی آف دہلی سے ڈگری کے بعد 1996 میں یونیورسٹی آف واشنگٹن سے ماسٹر ڈگری لینے والی گیتا گوپی ناتھ نے پرنسٹن یونیورسٹی سے معیشت میں پی ایچ ڈی کر رکھی ہے۔

گیتا گوپی ناتھ کے پاس امریکی اور انڈین شہریت ہیں (فائل فوٹو: اے ایف پی)

ہارورڈ یونیورسٹی میں تدریس سے پبلک سروس چھٹی لے کر نئی ذمہ داری نبھانے والی گیتا گوپی ناتھ کہتی ہیں کہ وہ ہارورڈ یونیورسٹی کے اساتذہ، اپنے کولیگز اور طلبہ کو بہت مس کریں گی، خاص طور پر کام کے دوران جینز پہنے رکھنے کی یاد انہیں بہت ستائے گی۔

آئی ایم ایف میں تقرر کیسے ہوا؟

آئی ایم ایف کی مینجنگ ڈائریکٹر کرسٹینا لیگارڈ کا ذکر کرتے ہوئے گیتا گوپی ناتھ کہتی ہیں کہ ان کے تقرر کے لیے انٹرویوز کے دو مرحلے ہوئے لیکن سب کچھ بہت جلد ہوا۔ خاندان، دوستوں اور ساتھیوں کی جانب سے اس تقرری پر آنے والے ردعمل کو وہ اپنے لیے حوصلہ افزا قرار دیتی ہیں۔
ان کے مطابق میرے والدین کے پاس مبارک باد کے پیغامات کا تانتا بندھا رہا، جو بہت اچھا احساس ہے۔

چیف اکنامسٹ کے طور پر کردار کیا؟

آئی ایم ایف میں اپنی موجود پوزیشن پر رہتے ہوئے گیتا گوپی ناتھ مختلف ملکوں کی معاشی مدد کے لیے راستوں کے تعین سے لے کر معیشت کے وسیع شعبے میں تحقیق تک کی ذمہ دار ہیں۔
ہارورڈ یونیورسٹی کے گزٹ کے مطابق گوپی ناتھ کی تقرری ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب اکثر ممالک گلوبلائزیشن سے دور ہونے کے خواہش مند اور معاشی غیر یقینی کا شکار ہیں۔
ویدر ہیڈ سینٹر برائے انٹرنیشنل افیئرز کی ایسوسی ایٹ فیکلٹی کے طور پر بھی کام کرنے والی گیتاگوپی ناتھ کا اپنے کردار سے متعلق کہنا ہے کہ ڈائریکٹر ریسرچ کے طور پر وہ 100 کے قریب معاشی ماہرین کے شعبے کی ذمہ دار ہیں، جو پالیسی معاملات پر رہنمائی کرتے ہیں۔ اس شعبے میں ملک انٹرنیشنل کیپیٹل فلو کا انتظام کیسے کریں سے لے کر ہمیں بڑھتی ہوئی عدم مساوات سے کیا برتاؤ کرنا چاہیے جیسے معاملات پر زیرغور رہتے ہیں۔

گیتا گوپی ناتھ آئی ایم ایف کی پہلی خاتون چیف اکنامسٹ ہیں (فائل فوٹو: ہارورڈ یونیورسٹی گزٹ)

ان کے مطابق اپنی پوزیشن کے دوسرے حصے میں وہ ایک معاشی کونسلر ہیں، جو پالیسی معاملات اور مختلف ملکوں کی مالی معاونت سے متعلق آئی ایم ایف کی سینئر مینجمنٹ کو تجاویز دیتی ہیں۔
گیتا گوپی ناتھ کے مطابق کسی ملک کو پیکج کیا اور کیسے دیا جائے؟ ان کے لیے کیا پروگرام ڈیزائن کیا جائے؟ جیسے امور پر تجاویز بھی ان کے دائرہ کار میں آتی ہے۔

ان کے سامنے چیلنجز کیا ہیں؟

عالمی تجارت میں امریکہ اور چین کے درمیان کشیدگی، بریگزٹ کے بعد کی صورت حال، عدم مساوات کے ساتھ ساتھ تمام ملکوں کے لیے منصفانہ اور یکساں انداز کو آئی ایم ایف کے لیے بڑے چیلنجز قرار دیتے ہوئے گیتا گوپی ناتھ کہتی ہیں کہ فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ (ایف ڈی آئی) کو ملک ہمیشہ سے ترجیح کے طور پر دیکھتے تھے، لیکن اب چونکہ یہ زیادہ تر ٹیکنالوجی سے متعلقہ اداروں سے منسلک ہے، اس لیے نیشنل سکیورٹی اور انٹرنیشنل پراپرٹی تھیفٹ سے متعلق خدشات بڑھے ہیں۔

شیئر: