Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریاض میں درعیہ عصری آرٹ نمائش کا آغاز ’مقامی ثقافت اجاگر ہو گی‘

نمائش 11 دسبمر سے 11 مارچ تک جاری رہے گی (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں درعیہ عصری آرٹ کے فن پاروں کی نمائش کا افتتاح کر دیا گیا ہے جس میں سعودی عرب میں بڑھتی تخلیقی سرگرمیوں پر مشتمل کام پیش کیا جائے گا۔
عرب نیوز کے مطابق 27 مقامی فن کاروں کے 40 سے زائد فن پاروں کی نمائش کی جائے گی جبکہ غیرملکی تخلیق کاروں کا کام بھی پیش کیا جائے گا۔
تخلیقی کام کی مختلف میڈیمز پر نمائش کی جائے گی۔
اس اقدام کا مقصد سعودی عصری فن کو بین الاقوامی منظرنامے پر اجاگر کر بھی ہے، جبکہ اس کا ایک مقصد یہ بھی ہے کہ سعودی عرب کے شائقین آرٹ کو عصری آرٹ کے بارے میں زیادہ سے زیادہ جاننے کا جوش پیدا کیا جائے۔
یہ نمائش 11 دسبمر سے 11 مارچ تک جاری رہے گی۔
درعیہ طریف میں واقع ہے، جس کو یونیسکو نے عالمی ورثہ قرار دیا ہے۔ یہ سعودی عرب کے شاہی خاندان کا پہلا گھر اور دارالحکومت تھا جس کو 15 ویں صدی میں تعمیر کیا گیا۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق درعیہ فاؤنڈیشن کے وائس پریذیڈنٹ راکن التوق کا کہنا ہے کہ اس اہم ایونٹ سے مقامی ثقافت اجاگر ہو گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس سرگرمی کا مقصد یہ بھی ہے کہ معاشی ترقی میں ثقافت کے کردار کو بڑھانے میں بھی مدد ملے گی جبکہ ثقافتوں کے تبادلے سے عالمی سطح پر تعاون کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔

درعیہ سعودی عرب کے شاہی خاندان کا پہلا گھر اور دارالحکومت تھا جس کو 15 ویں صدی میں تعمیر کیا گیا (فوٹو: عرب نیوز)

یہ مملکت کی پہلا بین الاقوامی عصری آرٹ نمائش ہے جس کی بدولت سعودی عرب کے تخلیق کاروں کو ایک اہم پلیٹ فارم میسر آیا ہے۔
یہ 2020 میں سعودی وزارت ثقافت کے تعاون سے وجود میں آیا۔ درعیہ فاؤنڈیشن نے تخلیقی اظہار، ثقافت اور فن کے حوالے سے اہم خدمات انجام دی ہیں۔
فاؤنڈیشن کی سی ای او عیا البکری کا کہنا ہے کہ فن کاروں اور آرٹسٹک کیوریٹرز نے اس ایونٹ کے پہلے ایڈیشن میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ایونٹ کو فیلپ تیناری اور بین الاقوامی آرٹسٹک کیوریٹرز کی ٹیم نے آرگنائز کیا ہے۔
 چین کے عصری فن کے ادارے کے ڈائریکٹر جنرل فیلپ تیناری ہم اس منفرد تجربے کا موقع دیے جانے پر شکرگزار ہیں، جس نے ہم کو تخلیق کاروں کے مزید قریب کیا وہ 29 نئے فن پاروں کو سامنے لائے جانے کے لیے پرجوش ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ہمیں امید ہے کہ یہ نمائش مملکت کے عصری فن کو بین الاقوامی عصری فن کے ساتھ جوڑنے میں مدد دے گی۔‘
اس نمائش میں وہ فنکارانہ کام بھی شامل کیا جائے گا جسے اتھرہ آرٹ پرائز ملا۔

شیئر: