Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی پراجیکٹ کے تحت یمن میں دو لاکھ 90 ہزار بارودی سرنگیں کلیئر

بارودی سرنگیں ایران کے حمایت یافتہ حوثیوں نے بچھا رکھی تھیں( فائل فوٹو اے ایف پی)
سعودی حکومت نے یمن میں انتہائی ضروری انسانی امداد پہنچانے کے لیے حوثی ملیشیا کے ذریعے بچھائی گئی دو لاکھ 91 ہزار 931 بارودی سرنگوں کوکلیئر کیا ہے۔
ان باروی سرنگوں کو غیر فعال کرنے کا مقصد یمن میں ضروری انسانی امداد کے لیے راستے صاف کرنا ہے۔
یمن سے بارودی سرنگ صاف کرنے کے سعودی پراجیکٹ (مسام) نے یمن میں حوثیوں کی بچھائی ہوئی مزید ایک ہزار578 بارودی سرنگیں صاف کی ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق دسمبر 2021 کے پہلے ہفتے کے دوران یہ بارودی سرنگیں صاف کی گئی ہیں جو ایران کے حمایت یافتہ حوثیوں نے بچھا رکھی تھیں۔
ان  بارودی سرنگوں میں 17 اینٹی پرسنل، 518  ٹینک شکن، ایک ہزار 27 بغیر دھماکے والی جبکہ 16 دھماکہ خیز ڈیوائس شامل تھیں۔
واضح رہے کہ شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات (مسام) حوثیوں کی بچھائی ہوئی باروی سرنگیں صاف کرنے کا پروگرام جاری رکھے ہوئے ہے۔
شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی ہدایت پر مسام  پروجیکٹ یمن کے عوام کے دکھوں کو کم کرنے میں مدد کے لیے متعدد اقدامات میں سے ایک ہے۔
شاہ سلمان بن عبدالعزیز امدادی سینٹر کے تحت ’مسام منصوبے‘ کا مقصد یمن کے مختلف شہری اور دیہی علاقوں سے بارودی سرنگوں کی صفائی کرنا ہے تاکہ معصوم شہریوں کی جانوں کو ان سے محفوظ کیا جا سکے۔
سعودی پروجیکٹ مسام کی زیر نگرانی یمن کے مختلف علاقوں خصوصا مارب، عدن، صنعا، الجوف، الھاھل، الحدیدۃ، شبوہ اورتعز میں حوثی باغیوں کی جانب سے بچھائی گئی ان بارودی سرنگوں کو ناکارہ بنانے کے لیے بین الاقوامی ماہرین کے ساتھ مل کر یہ منصوبہ شروع کیا گیا ہے۔

1.2 ملین سے زیادہ بارودی سرنگیں بچھائی گئی ہیں(فوٹو العربیہ)

حوثی باغیوں کی جانب سے 1.2 ملین سے زیادہ بارودی سرنگیں بچھائی گئی ہیں جس کے باعث سیکڑوں شہریوں کے زخمی اور ہلاک ہونے کے واقعات رونما ہوئے ہیں۔
مسام کے پاس اس کام کے لیے 32 ٹیمیں ہیں اور اس کا مقصد یمن میں بارودی سرنگوں کو ختم کرنا ہے تاکہ عام شہریوں کی حفاظت کی جا سکے اور یہ یقینی بنانا ہے کہ فوری طور پر انسانی ہمدردی کی فراہمی کو بحفاظت فراہم کیا جائے۔
مسام مقامی ماینننگ انجینئروں کو تربیت دیتا، انہیں جدید سازوسامان فراہم کرتا اور متاثرین کی مدد کرتا ہے۔
جولائی 2020 میں 33.6 ملین ڈالر کی لاگت سے مسام کے معاہدے کو مزید ایک سال کے لیے بڑھایا گیا تھا۔
مسام کی ٹیموں کے ذریعے صاف کی گئی زیادہ تر بارودی سرنگیں مقامی طور پر بنائی گئی ہیں، جب کہ دیگر کا تعلق ایران سے ہے۔
حوثی شہریوں کو خوفزدہ کرنے کے لیے گاڑی شکن بارودی سرنگیں تیار کر رہے ہیں اور انہیں اینٹی پرسنل دھماکہ خیز مواد میں تبدیل کر رہے ہیں۔

شیئر: