Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان بمقابلہ ویسٹ انڈیز: گیٹ کے باہر سٹیڈیم سے زیادہ رش

کراچی کے نیشنل سٹیڈیم میں 30 ہزار سے زائد تماشائیوں کی گنجائش ہے (فوٹو: سوشل میڈیا)
کراچی کے نیشنل سٹیڈیم میں ویسٹ انڈیز کے ساتھ دوسرے ٹی 20 میچ میں بھی تماشائیوں کی تعداد بہت کم رہی تو کرکٹ میں دلچسپی رکھنے والوں نے تجاویز، شکوؤں اور تنقید کے انبار لگا دیے۔
سٹیڈیم میں شائقین کی قلت کا یہ شکوہ ایک ایسے وقت میں کیا جا رہا ہے جب تین ٹی20 میچوں کے بعد ویسٹ انڈیز کے خلاف تین ایک روزہ میچ بھی کراچی کے نیشنل سٹیڈیم میں ہی منعقد ہونے ہیں۔ 
شائقین کی عدم دلچسپی کے معاملے پر گفتگو کرنے والے کچھ ٹویپس نے پاکستان کرکٹ بورڈ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں سٹیڈیم بھرنا مشکل ہے تو میچ راولپنڈی منتقل کر دیں۔
ٹویپس نے کراچی کے مکینوں کو کرکٹ میں دلچسپی نہ رکھنے والا قرار دیا تو تصویر کا دوسرا رخ بتانے والوں کا کہنا تھا کہ سٹیڈیم بڑا ہے، اسے بھرنا مشکل ہے جب کہ راولپنڈی سٹیڈیم میں پانچ ہزار لوگ بھی ہوں تو بھرا بھرا دکھائی دیتا ہے۔
سپورٹس جرنلسٹ فیضان لاکھانی نے سٹیڈیم میں تماشائیوں کی قلت کے اسباب پر گفتگو کرتے ہوئے مہنگائی کو اس کا ذمہ دار ٹھہرایا تو لکھا ’عوام کی جیبیں خالی ہوں تو سٹیڈیم کیسے بھریں گے۔ فکر معاش میں الجھے لوگ کہاں سے ورکنگ ڈے پر سٹیڈیم کا رخ کرسکتے ہیں۔ ٹکٹوں کی قیمتیں نسبتاً کم ہونے کے باوجود فروخت نہ ہو پانا اس جانب اشارہ ہے کہ عوام کی قوت خرید کس قدر متاثر ہوئی ہے۔‘

مہنگائی کا ذکر ہوا تو حکومتی حامی ٹویپس کو یہ پسند نہیں آیا۔ خود کو انصافین کے نام سے متعارف کرانے والے وقاص امجد نے لکھا ’ایک تو پرموشن ویسے نہیں کی گئی، دوسرا ٹکٹ کا حصول آن لائن ہے بس کوئی بوتھ نہیں، تیسرا، کرکٹ کا بہت زیادہ ہو جانا۔‘

میچ کے لیے سٹیڈیم کا رخ کرنے والے کچھ شائقین نے شکوہ کیا کہ میچ کا خاصا حصہ گزر چکا لیکن کھلاڑیوں کو لائیو دیکھنے کے خواہشمندوں کی بڑی تعداد اب بھی سٹیڈیم کے دروازے کے باہر لائن میں موجود ہے۔
سٹیڈیم بھرنے کے لیے تجاویز کا سلسلہ آگے بڑھا تو یہ بھی کہا گیا کہ کوئی کمزور ٹیم دورے پر آئے، چند کھلاڑی کورونا کا شکار ہو جائیں تو ایسے میں کون رقم خرچ کر کے میچ دیکھنے آئے گا، پی سی بی کو اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ سٹار کرکٹرز بھی پاکستان آئیں۔
تماشائیوں سے متعلق گفتگو کا سلسلہ اتنا بڑھا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے آفیشل ہینڈل سے گراؤنڈ میں موجود کچھ افراد کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے کراچی کا شکریہ ادا کیا۔

ویسٹ انڈیز کے خلاف کراچی میں کھیلے گئے پہلے ٹی 20 میچ میں پاکستانی ٹیم نے محمد رضوان، حیدر علی کی ففٹی اننگز اور محمد نواز کی جارحانہ بیٹنگ کی بدولت 200 رنز کا مجموعہ ترتیب دیا تھا اور جواب میں مہمان سائیڈ کو محدود رکھ کر بڑے مارجن سے کامیابی حاصل کی تھی۔

شیئر: