Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فائزر کی اینٹی وائرل گولی اور ویکسین کی ’اومی کرون کے خلاف مؤثر‘

فائزر کے چیف ایگزیکٹیو کا کہنا ہے کہ اینٹی وائرل گولی سے کئی زندگیوں کو بچانا ممکن ہو جائے گا۔ فوٹو: اے ایف پی
دنیا کی بڑی فارماسیوٹیکل کمپنی فائزر نے کہا ہے کہ کلینیکل ٹرائلز میں کورونا سے بچاؤ کی گولی کے کارآمد ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔
خبر ایجنسی اے ایف پی کے مطابق فائزر کے چیف ایگزیکٹیو افسر البرٹ بورلا نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اینٹی کووڈ گولی نے ایسے افراد میں اموات کی شرح کو 90 فیصد تک کم کیا ہے جنہوں نے کورونا کی علامات ظاہر ہونے کے پہلے چند دنوں میں اس کا استعمال کیا تھا۔
اینٹی کووڈ گولی کے ٹرائلز دو ہزار 200 سے زائد افراد پر کیے گئے اور اس کے ابتدائی نتائج کا گذشتہ ماہ اعلان کیا گیا تھا۔
فائزر نے کہا ہے کہ یہ علاج اومی کرون ویریئنٹ کے خلاف بھی مؤثر پایا گیا ہے۔
فائزر کے چیف ایگزیکٹیو کے مطابق ’اگر ہماری اورل اینٹی وائرل کے مؤثر ہونے کی تصدیق کے بعد اس کے استعمال کی اجازت دی جاتی ہے تو اس کے کئی لوگوں کی زندگیوں پر بامعنی اثرات ہوں گے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ نئی میڈیسن جس کا نام پکسلووڈ رکھا گیا ہے ’زندگیاں بچا سکتی ہے۔‘
کمپنی کے مطابق ٹرائلز کے نتائج بتاتے ہیں کہ اگر کورونا کی علامات ظاہر ہونے کے تین سے پانچ دن کے اندر پکسلووڈ کا استعمال شروع کیا جائے تو زیادہ متاثر ہونے کے خطرے سے دوچار افراد کے ہسپتال میں داخلے کے امکان کو 89 فیصد تک کم کیا جا سکتا ہے۔

فائزر کی اینٹی وائرل گولی کے کلینیکل ٹرائلز گزشتہ ایک ماہ سے جاری تھے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی

ادھر جنوبی افریقہ میں کی گئی ایک تحقیق کے نتائج کے مطابق فائزر ویکسین کی دو خوراکیں اومی کرون ویریئنٹ کے شدید اثرات سے 70 فیصد تک تحفظ فراہم کرتی ہیں۔
تحقیق میں شراکت کرنے والی جنوبی افریقہ کی بڑی نجی ہیلتھ انشورنس کمپنی ڈسکوری کے سربراہ ریان نوچ نے کہا ہے کہ فائزر ویکسین کی ڈبل ڈوز لینے والوں میں کورونا سے متاثر ہونے کے بعد ہسپتال میں داخلے کی شرح 70 فیصد کم ہو سکتی ہے۔

شیئر: