Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’جاسوسی میں ملوث‘ فیس بک اور انسٹاگرام اکاؤنٹس بند

 میٹا نے ہیکنگ میں ملوث گروپس سے منسلک ایک ہزار 500 فیس بک اور انسٹاگرام پیجز کو ہٹا دیا ہے (فائل فوٹو: روئٹرز)
فیس بک کی پیرنٹ کمپنی میٹا نے ’غیر قانونی سائبر سرگرمیوں‘ کے ذریعے پیسہ کمانے والے گروپس پر پابندی عائد کر دی ہے اور 50 ہزار سے زائد افراد کو سیاسی و سماجی کارکنوں، صحافیوں کی جاسوسی میں ملوث کمپنیوں سے خبردار کیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق میٹا نے ہیکنگ میں ملوث گروپس سے منسلک ایک ہزار 500 فیس بک اور انسٹاگرام پیجز کو ہٹا دیا ہے۔
فیس بک نے 50 ہزار سے زائد افراد کو انتباہ جاری کیا ہے جن کے بارے میں اس کا خیال ہے کہ 100 سے زائد ممالک میں جاسوسی کی کمپنیوں نے انہیں نشانہ بنایا ہے جن میں سے کئی کا تعلق اسرائیل سے ہے۔
فیس بک کی پیرنٹ کمپنی میٹا کا کہنا ہے کہ اس نے کوب ویبز ٹیکنالوجیز، کوگنیٹ، بلیک کیوب اور بلیو ہاک سے منسلک اکاؤنٹس ڈیلیٹ کر دیے ہیں، یہ تمام (کمپنیاں) اسرائیل میں بنائی گئی تھیں۔
انڈیا میں قائم کمپنی بیل ٹروایکس، جنوبی مشرقی یورپ میں واقع نارتھ میکڈونیا کی کمپنی سائیٹروکس اور چین کی ایک نامعلوم فرم سے منسلک کچھ اکاؤنٹس بھی میٹا پلیٹ فارمز سے ہٹا دیے گئے ہیں۔

 میٹا نے ہیکنگ میں ملوث گروپس سے منسلک ایک ہزار 500 فیس بک اور انسٹاگرام پیجز کو ہٹا دیا ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)

میٹا کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’یہ سائبر گروپس اکثر یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ صرف جرائم پیشہ افراد اور دہشت گردوں کو نشانہ بناتے ہیں۔‘
بیان کے مطابق ’اصل میں صحافیوں، انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے کارکنوں، اپوزیشن اراکین کے اہل خانہ اور حکومت کے ناقدین کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔ ہم نے ان پر اپنے پلیٹ فارم پر پابندی لگا دی ہے۔‘

شیئر: