Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ویکسین قواعد پر عمل نہ کرنے والے ملازمین کو نکال دیا جائے گا، گوگل

گوگل کا کہنا ہے کہ ’ہم مضبوطی سے اپنی ویکسینیشن پالیسی کے پیچھے کھڑے ہیں۔‘ (فوٹو: روئٹرز)
گوگل نے اپنے ملازمین کو کہا ہے کہ اگر وہ کمپنی کے کورونا ویکسین قواعد پر عمل نہیں کرتے تو وہ تنخواہ سے محروم ہو جائیں گے اور آخر کار انہیں برطرف کر دیا جائے گا۔
خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق امریکی نشریاتی ادارے سی این بی سی نے منگل کو بتایا کہ گوگل انتظامیہ کی طرف سے جاری کردہ ایک مراسلے میں کہا گیا ہے کہ ملازمین کے پاس اپنے ویکسینیشن سٹیٹس کو ظاہر کرنے اور اس حوالے دستاویزی ثبوت اپ لوڈ کرنے، یا کسی طبی یا مذہبی بنیادوں پر چھوٹ حاصل کرنے کے لیے درخواست دینے کا وقت تین دسمبر تک کا تھا۔
گوگل کا کہنا ہے کہ اس تاریخ کے بعد وہ ان ملازمین سے رابطہ کرنا شروع کر دے گا جنہوں نے اپنا سٹیٹس اپ لوڈ نہیں کیا تھا یا ان کی ویکسینیشن نہیں ہوئی اور جن کی استثنیٰ کی درخواستیں منظور نہیں ہوئی تھیں۔
سی این بی سی کے مطابق گوگل نے کہا ہے کہ جن ملازمین نے 18 جنوری تک ویکسینیشن کے قواعد کی تعمیل نہیں کی، انہیں 30 دنوں کے لیے ’تنخواہ کے ساتھ چھٹی‘ پر رکھا جائے گا۔ اس کے بعد چھ ماہ تک ’بغیر تنخواہ ذاتی چھٹی‘ دی جائے گی اور پھر برطرفی ہوگی۔
جب روئٹرز نے سی این بی سی کی رپورٹ پر گوگل کا مؤقف جاننے کے لیے رابطہ کیا تو گوگل نے براہ راست کوئی تبصرہ کرنے سے گریز کیا لیکن انہوں نے یہ ضرور کہا کہ ’ہم اپنے ملازمین کی مدد کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرنے کے لیے پرعزم ہیں جو ویکسین لگوا سکتے ہیں، اور مضبوطی سے اپنی ویکسینیشن پالیسی کے پیچھے کھڑے ہیں۔‘
رواں مہینے کے آغاز میں گوگل نے دفتر سے کام کی بحالی کے منصوبے کو اومی کرون ویریئنٹ کے خوف اور ملازمین کی ویکسین پالیسی کے خلاف مزاحمت کی وجہ سے مؤخر کر دیا ہے۔

شیئر: