Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انٹرنیٹ کی جلد بحالی، سروس پرووائیڈرز کو متبادل انتظامات کی ہدایت

انٹرنیٹ میں خرابی کی وجہ زیر سمندر کیبل میں خرابی بتایا جارہا ہے۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان میں صارفین کو پیر و منگل کے روز انٹرنیٹ کی سپیڈ میں کمی کا سامنا رہا جس کی وجہ افریقہ سے پاکستان آنے والی ’اے اے ای 1‘ انٹرنیشنل سبمرین کیبل میں تکنیکی خرابی بتائی جارہی ہے۔
اس حوالے سے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی (پی ٹی اے) نے منگل کو جاری بیان میں کہا کہ کیبل کٹنے پر متبادل بینڈوڈتھ کا بندوبست کیا ہے جس سے پاکستان میں صارفین کی ضرورت کو پورا کیا جاسکے گا۔
کمپنی کے ترجمان نے مزید کہا کہ اگلے چند دن میں مزید بینڈوڈتھ شامل کیے جانے پر بھی غور کیا جارہا ہے۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ اگلے چند دن انٹرنیٹ سروس معمولی متاثر رہنے کا امکان ہے۔
بیان کے مطابق ’متعلقہ سروس فراہم کنندگان کی طرف سے اضافی بینڈوڈتھ اور ضروریات کو پورا کرنے کے لیے متبادل انتظامات  کیے جا رہے ہیں۔ خرابی دور کرنے کے لیے اقدامات جاری ہیں تاہم اس  میں وقت لگ سکتا ہے۔‘
پی ٹی اے نے کہا ہے کہ آپریٹروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ متبادل انتظامات کے تحت بلاتعطل انٹرنیٹ سروس فراہم کی جائے۔
واضح رہے کہ ’اے اے ای-1‘ ایشیا، افریقہ اور یورپ میں صارفین کو انٹرنیٹ کی فراہمی یقینی بناتی ہے۔ زیر سمندر اس کیبل کی لمبائی 25000 کلومیٹر سے زیادہ ہے۔
پاکستان میں انٹرنیٹ کے کیا ذرائع ہیں؟
انٹرنیٹ فراہمی کے حوالے سے دستیاب ڈیٹا کے مطابق پی ٹی سی ایل ملک میں دو ہزار سے زائد مقامات پر براہ راست یا دوسرے ذرائع سے انٹرنیٹ فراہم کرتا ہے، جس کی رفتار 100 ایم بی پی ایس تک ہوتی ہے۔ ٹرانس ورلڈ اور پی ٹی سی ایل کا ڈیٹا ملا کر مجموعی طور پر پاکستان کو 2500 جی بی پی ایس کی بینڈوڈتھ مہیا رہتی ہے۔
پاکستان ٹیلی کیمونیکیشن اتھارٹی کی جانب سے دسمبر 2020 تک کے دستیاب ڈیٹا کے مطابق ملکی آبادی کا تقریباً 44 فیصد (نو کروڑ 30 لاکھ) انٹرنیٹ تک رسائی رکھتا ہے۔
پاکستانی صارفین کو ڈی ایس ایل، فائبر آپٹک، موبائل براڈ بینڈ، وائی میکس، سیٹیلائٹ سمیت تقریبا 18 ذرائع سے انٹرنیٹ میسر ہوتا ہے۔

شیئر: